سرینگر//ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کی جانب سے سرینگر ہوائی اڈے کے احاطے میں مقامی تاجروں کو 3ماہ کے اندر دکانیں خالی کرنے کی نوٹس دینے کے خلاف سوموار کو تاجروں نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے اس اقدام کوتاجروں کے لئے شب خون قرار دیا ہے ۔احتجاج میں مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور ہلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر’ایئر پورٹ اتھارٹی نے مقامی تجاروں کے لئے دروازے بند کئے ‘اور’ ایئر پورٹ اتھارٹی کشمیر کی ایسٹ انڈیا کمپنی ہے‘ جیسے نعرے درج تھے۔ اس موقع پر کشمیر چیمبرآف کامریس اینڈ انڈسٹریز کے ایک عہدیدار نے بتایا ’’ ایئر پورٹ اتھارٹی نے ٹینڈر نگ دستاویزات کو اس طرح سے مرتب کیا ہے کہ مقامی تاجر اسے حاصل کرنے کے اہل ہی نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ٹینڈرینگ دستاویزات کی ایک شرئط ہے کہ جس کا سالانہ تجارت ساڑھے 6کروڈ ہے تو وہی اس ٹینڈر کو حاصل کر سکتا ہے جو مقامی تاجر برادری کے لئے مشکل بات ہے جبکہ بیرون ریاست سے غیر ملکی لوگ بڑی آسانی کے ساتھ مذکورہ رقم دیکر ٹینڈر حاصل کر نے کے بعد مقامی تاجروں کی جگہ لیں گے۔کے سی سی آئی کے عہدیدار نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ احاطے میں موجود دکانداروں ایسو سی ایشن کے ساتھ مل کر یہ معاملہ ریاستی وزیر سیاحت اور وزیر اعلیٰ کی نوٹس میں لایا گیا ہے جنہوں نے اس معاملے کو مرکزی ہوا بازی کے وزیر کے ساتھ اٹھانے کی پوری یقین دہانی کرائی ہے ۔ معلوم رہے کہ ایئر پورٹ اتھارٹی نے کئی روز قبل سرینگر ہوائی اڈے کے احاطے میں دکانداروں کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں انہیں 3سے6کی مدت میں دکانیں خالی کرنے کو کہا گیا تھا ۔