بانڈی پورہ//بانڈی پورہ ضلع میں سڑک رابطوں کو مزید مستحکم بنانے کے لئے تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر نے ارن نالہ پر ایک پُل اور باپورہ میں بیلی برج کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے سرینگر۔ بانڈی پورہ سڑک کی فوری تکمیل کا یقین دلایا۔ وزیر نے کہا کہ ضلع میں سڑکوں کی تعمیر جدید طرز پر کی جائے گی ۔ان باتوںکا اظہار انہوںنے بانڈی پورہ کے تفصیلی دورے کے دوران کیا۔پنزی نارہ میں وزیر نے کہا کہ علاقے کو ماہ رمضان سے پہلے پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔انہوںنے مزید کہا کہ علاقے میں سڑکوں کی تعمیر و تجدید کا کام بھی شروع کیا جائے گا۔سملر میں ایک عوامی دربار کے دوران وزیر نے کہا کہ بانڈی پورہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور اس بیش قیمتی تحفے کو بہتر سڑکوں کے ذریعے موزون استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر۔بانڈی پورہ سڑک پر جاری کام کے پہلے مرحلے پر 19کروڑ روپے کی لاگت سے کام شروع کیا جاچکا ہے اور اس کام کو تین ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ بانڈی پورہ کی سڑکیں ماضی میں نظر انداز کی گئی ہیں تاہم اب ارتقاءکا دور شروع ہوچکا ہے۔وزیر نے کہا کہ ارن نالے پر 7کروڑ روپے کی لاگت سے پُل کی تعمیر کو منظور ی دی جاچکی ہے اور اس سے کئی نفوس کو استفادہ ہوگا۔انہوںنے باپورہ میں بیلی برج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ارن سڑک پر تار کول بچھانے کا کام عنقریب شروع کیا جائے گا۔بانڈی پورہ قصبے کے تاجروں کے ساتھ میٹنگ کے دوران وزیر نے کہا کہ حکومت بانڈی پورہ کو جدید خطوط پر ترقی دینے کی وعدہ بند ہے اور اس سلسلے میں مختلف پروجیکٹوں کی عمل آوری پر ایک کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔انہوںنے ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پور ہ کو ہدایت دی کہ وہ قصبے میں کثیرمنزلہ پارکنگ عمارت کی تعمیر کے لئے زمین کی نشاندہی کریں ۔انہوں نے قصبے میں ناجائز تجاوزات کو ہٹانے ، ٹریفک نظام میں معقولیت لانے اور سڑکوں کے رکھ رکھاﺅ کے لئے اقدامات کرنے کی بھی متعلقہ حکام کو ہدایت دی۔رکن قانون ساز کونسل یاسر ریشی اور ضلع ترقیاتی کمشنر کے علاوہ دیگر کئی افسران بھی وزیر موصوف کے ہمراہ تھے۔دریں اثناء وزیرموصوف نے کنفیڈریشن آف انڈیان انڈسٹری کی طرف سے 500 بیت الخلاﺅں کی تعمیر مکمل کرنے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماحولیات کے تحفظ کےلئے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لانے پر زور دیا۔ وزیر کو بتایا گیا کہ خصوصی بیت الخلاءکمپلیکس تعمیر کرنے کےلئے نیپال کے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں۔مذکورہ بیت الخلاﺅں کو فی کس 23 ہزار روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے جن سے گندگی اور غلاظت کو جھیل میں جانے سے روکنے میں مدد ملے گی۔انہوںنے مزید مقامات پر بھی ایسے بیت الخلاءتعمیر کرنے کی گنجائش تلاش کرنے پر زور دیا۔اس موقعہ پر وزیر نے علاقہ جات کے کھلے میں رفع حاجت کی عادت سے چھٹکارا دلانے میں سر پنچوں کی عزت افزائی کی جبکہ کنفیڈریشن نے کہا کہ سرکار کے اشتراک سے مزید بیت الخلاءتعمیر کئے جاسکتے ہیں جس کے لئے وزیر نے خدو خال طے کرنے کے احکامات دئیے۔