سرینگر //جموں ۔سرینگر شاہراہ پرمسافروں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے اور یہ سب کچھ ٹریفک پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلیٰ افسران کے ناک کے نیچے ہورہا ہے۔ شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں کا الزام ہے کہ ٹرانسپوٹر اپنی مرضی سے زیادہ کرایہ وصول کررہے ہیں تاہم محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔محمد فاروق نامی ایک مسافر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُسے سرینگر سے جموں جانا تھا ہوائی جہاز کا کرایہ زیادہ ہونے کے بعد اُس نے شاہراہ کے ذریعے جانے کا فیصلہ لیا لیکن سرینگر سے جموںتک اُسے900 روپے کرایہ ادا کرنا پڑا ۔مسافر کا کہنا تھا کہ سرینگر سے جموں چلنے والی تویرہ ، سومو ،انوا ، ٹمپو گاڑیوں کے علاوہ دیگر چھوٹی گاڑیوں کے ڈرائیور اور مالکان من مرضی سے مسافروں سے900سے 1000روپے کا کرایہ وصول کر رہے ہیں جبکہ بعض گاڑیاں1100سو کے حساب سے بھی کرایہ لیتی ہیں ۔اس دوران کئی مسافروں کا کہنا ہے کہ سومو میں اگرچہ آگے والی سیٹ پر بیٹھنے کے 800روپے کرایہ ہے تاہم گاڑی کی ڈ کی میں بیٹھے والی فی سواری سے 600سے700روپے ریٹ مقرر کی گئی ہے جبکہ انیواور تویر گاڑیوں میں سفر کرنے والے مسافروں سے 1000سے 900روپے کرایہ لیا جاتا ہے۔ مسافروں نے بتایا کہ ان گاڑی والوں نے بھی ڈگی کیلئے الگ ریٹ مقرر کی ہے ۔مسافروں کا کہنا تھا کہ گرمیوں میں سرینگر سے جموں کیلئے کرایہ 400سے 600تھا لیکن سکریٹرٹ کے جموں منتقل ہونے کے بعد ٹرانسپوٹروں نے کرایہ میں اضافہ کر دیا ۔مسافروں نے مزید بتایا کہ 2 ماہ قبل بانہال سے جموں کا کرایہ صرف 200روپے لیا جاتا تھا لیکن اب بانہال سے جموں تک مسافروں سے 6سو روپے کرایہ حاصل کیا جاتا ہے ۔معلوم رہے کہ اس سال جون کے مہینے میں جموں وکشمیر حکومت نے گاڑی مالکان اور ٹرانسپورٹروں کو کابینہ فیصلے کے دوران کرایوں پر نظر ثانی کرنے کو منظوری دی تھی فیصلے کے تحت محکمہ ٹرانسپورٹ نے اگرچہ بڑی گاڑیوں اور منی بسوں کے لئے 13.75 فیصد ، ٹیکسی میکسی کیب کیلئے 8.25 فیصد جبکہ آٹو رکھشا زمرے کو 2.85 فیصد اضافے کو منظوری دی تھی ۔گاڑی مالکان نے اگرچہ اس فیصلے کے تحت کرایہ میں اضافہ کیامگر اب سرینگر سے جموں جانے والے مسافروں کو بھی من مانا کرایہ لیکر اُس کو دو دو ہاتھوں سے لوٹا جاتا ہے ۔ جموں وکشمیر سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کی ویب سائٹ پر سرینگر سے جموں تک کے کرائے کے جوا عدادوشماردکھائے ہیں اُس کے تحت 14 اور 19سیٹوں والی گاڑی کا کرایہ 445روپے مقرر کیا گیا ہے۔25سیٹوں والی گاڑی کا کرایہ 312روپے 47 اور 50سیٹوں والی گاڑیوں کا کرایہ 230اور 52سیٹوں والی گاڑی کا کرایہ 213روپے مقرر کیا گیا ہے ۔جون 2017کے بعد ریاستی سرکار نے اگرچہ کرایہ میں معمولی اضافہ کیا ہے اگرچہ ٹرانسپوٹروں نے سرکاری فیصلے کے بعد کرایہ میں اضافہ کیا لیکن مزید از خود کرایہ میں اضافہ کیا گیا۔آر ٹی او کشمیر نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گاڑیوں کے کرایہ میں اضافہ اس سال کیا گیا ہے لیکن اُس کا مقصد یہ نہیں ہے کہ مسافروں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک چیکنگ ٹیم اُن اڈوں میں روانہ کریں گے جہاں سے گاڑیاں نکلتی ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گئی ۔انہوں نے کہا کہ بس گاڑیوں کا اگرکسی روٹ کا کرایہ 100ہے تو اُس کو صرف اس کے ساتھ 8روپے کا اضافہ کرنا ہے نہ کے اُسے اس سے زیادہ کرایہ لینا ہے ۔