عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//ڈپٹی کمشنر سرینگر، محمد اعزاز اسد کی ہدایت پر، ضلع انتظامیہ نے ڈرگ کنٹرول آرگنائزیشن ونگ کے ساتھ مل کر ضلع میں کام کرنے والی ایک کورئیر ایجنسی پر گہرا چھاپہ مارا اور بھاری مقدار میں نشہ آور ادویات/کھیپ کی مقدار اور سامان ضبط کیا۔
بعض سماج دشمن عناصر کی طرف سے ہوائی راستے سے سائیکوٹرپک ٹکیوں کی اسمگلنگ کے حوالے سے مخصوص معلومات کا نوٹس لیتے ہوئے، ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر، کشمیر، مسز نگہت شاہ جبین کی نگرانی میں ڈرگ کنٹرول آرگنائزیشن کی ایک ٹیم نے ایک کورئیر سروس ایجنسی پر چھاپہ مارا اور متعددٹیپینٹاڈول کے مختلف برانڈز کی 23000 گولیاں جن کی قیمت تقریبا 6.70 لاکھ روپے ہے، کو ضبط کیا۔۔دریں اثنا، کنسائنمنٹ پر مذکور کنسائنی اور کنسائنر کی تفصیلات زیر تفتیش ہیں اور ڈرگ کنٹرولر ڈیپارٹمنٹ متعلقہ ضوابط کے طریقہ کار کو مکمل کرنے کے عمل میں ہے اور ایسے تمام افراد ،جنہوں نے کوتاہی/خلاف ورزی میں ملوث کیا ہے، مقررہ وقت پر قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ Tapentadol ایک شیڈول H1 Opoid analgesic ہے اور اسے دوائوں کے مقاصد کے لیے RMP کے نسخوں کے خلاف فروخت کیا جانا چاہیے۔ ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ 1940 یہ فراہم کرتا ہے کہ اس دوا کی فروخت کے ریکارڈ کو نسخے کو ریکارڈ کے لیے محفوظ کرکے برقرار رکھنا ہوگا اور کیش میمو/کریڈٹ میمو کی شکل میں فروخت کے ریکارڈ کو بھی برقرار رکھنا ہوگا۔
یہ دیکھا گیا ہے کہ یہ ادویات نوعمروں کی طرف سے نشے کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔ڈرگ کنٹرولر آرگنائزیشن کشمیر کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سری نگر اعزاز اسد نے ٹیم پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے۔ انہوں نے محکمہ سے مزید کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اس طرح کے معائنہ کو جاری رکھیں تاکہ ضلع سے منشیات کی لعنت کو ختم کیا جا سکے۔ڈی سی نے ضلع سری نگر میں کام کرنے والی فارماسیوٹیکل ایجنسیوں اور کورئیر سروس ایجنسیوں پر بھی زور دیا کہ وہ ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کو ڈرگ کنٹرولر تنظیم اور ضلع انتظامیہ کے نوٹس میں لائیں، تاکہ منشیات کی لعنت جو کہ ایک سماجی برائی بن چکی ہے، کو ختم کیا جا سکے۔