سرینگر//سرینگرمیں10لاکھ38ہزار شہریوں کاآدھار اندراج مکمل کیا گیا ہے جبکہ ناقی ماندہ شہری آبادی کے اندراج مہم میں تیزی لائی جارہی ہے۔اس بات کااظہار یہاںتمام شہریوں کاآدھاراندراج یقینی بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنرسرینگرصدارت میں یہاں ایک میٹنگ کے دورا ن کیاگیا۔میٹنگ میںتمام متعلقہ محکموں ضلع حکام نے شرکت کی۔ دوران میٹنگ ڈپٹی کمشنرنے معینہ مدت کے اندرصدفیصد آدھار اندراج کو مکمل کرنے کی تاکید کی ۔انہوں نے متعلقہ افسروں سے کہا کہ وہ اس مہم میں تیزی لائیں اوراس کیلئے افرادی قوت ومشینری کو کام لائیں تاکہ باقی ماندہ ہدف کو پوراکیاجائے۔اس موقعہ پرڈپٹی کمشنر نے تمام وارڈوں میں خصوصی آدھار کیمپ منعقد کرنے کی بھی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ آدھار ایک منفرد شناخت ہے جس سے ہرشہری حکومت کی کسی بھی خدمت کافائدہ اُٹھاسکتا ہے ۔انہوں نے تمام حکام سے کہا کہ وہ آدھار اندراج کو مکمل کرنے کیلئے مشن موڈ میں کام کریں۔اس دوران یہاں ایک اورمیٹنگ کی صدارت کرتے ہوے ڈپٹی کمشنر نے رنگ روڈ سرینگر،گرڈسپریٹرلسجن ،نوگام،صنعت نگراوربمنہ فلائی اور،سرکیولرروڈاوردیگرسڑک پروجیکٹوں پرجاری کام کاجائزہ لیا۔میٹنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر کو بتایاگیا کہ تمام پروجیکٹوں پرکام تیزی کے ساتھ بلاخلل جاری ہے۔ڈپٹی کمشنرکوبتایاگیاکہ گرڈ سپریٹر لسجن کا80فیصدکام مکمل کیاگیا ہے ۔ڈپٹی کمشنر نے فلائی اووروں پرہورہے کام کابھی جائزہ لیااور متعلقین کوہدایت دی کہ ان کاموں کو معینہ مدت کے اندر مکمل کیاجائے۔ڈپٹی کمشنر کو مطلع کیاگیا کہبمنہ اورنوگام فلائی اوروں کا30کام مکمل کیاگیا ہے ۔میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ صنعت نگر فلائی اور کے ڈیزاین کی حتمی منظوری ابھی باقی ہے۔میٹنگ میں بتایاگیا کہ بمنہ فلائی اورمارچ2023تک مکمل کیاجائے گاجبکہ نوگام فلائی کی ڈیڈلائن جنوری2023ہے تاہم بتایاگیا کہ ضروری سازوسامان کی منتقلی میں تاخیر سے ڈیڈ لاین میں تاخیر ہوسکتی ہے۔سرکیولرروڈ کے بارے میں میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ رقومات کی عدم دستیابی کی وجہ سے متعددمعاملات کاحل بھی زیرالتواء ہے ۔