اصل تخلیق کار ہی انعام کا حق دار:وزیر اعلیٰ
سرینگر// وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کل کہا کہ حکومت بائر۔سیلر میٹنگوں کے ذریعے کشمیری ہنرمندوں اور عالمی منڈی کے درمیان تاریخی تعلق کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ تخلیق کاروں اور صارفین کے درمیان براہ راست رشتہ مضبوط ہو۔ ایس کے آئی سی سی میں جے کے اِنٹرنیشنل بائر۔سیلر میٹ 2025 سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے میٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا،’’ایک زمانہ تھا جب ایسی بائر۔سیلر میٹس کی ضرورت ہی نہیں ہوتی تھی۔ دُنیا بھر سے سیاح خود کشمیر آتے تھے اور خریدار بن جاتے تھے۔ آج ہم ان پرانے رِشتوں کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیںتاکہ تخلیق کار اور خریدار دوبارہ جڑ سکیں۔‘‘اُنہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف ایک نمائشی پروگرام نہیں ہے۔اُنہوں نے کہا،’’اِس سکیم کے تحت، ہم چھ ریگولر بائر۔سیلر میٹنگوں اور چھ ریورس میٹنگیں منعقد کرنے کے لئے پُرعزم ہیں۔ یہ سلسلہ کاریگروں اور کاروباری اَفراد کو دیرپا منڈی تک رسائی فراہم کرے گا۔‘‘وزیر اعلیٰ نے کہا،’’یہ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے کہ کاریگروں کی محنت کا صلہ کسی اور کو نہ ملے۔ اصل تخلیق کار ہی پہچان اور انعام کا حق دار ہونا چاہیے۔‘‘ اُنہوں نے کاریگروں کو جدیدیت اَپنانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا،’’صرف ڈیزائن یا مصنوعات میں ہی نہیں بلکہ عمل اور انفراسٹرکچر میں بھی جدت لانا ضروری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے آنے والے خریداروں کو کشمیر کی خوبصورتی اور ثقافت دریافت کرنے کی دعوت دی۔ اُنہوں نے کہا ،’’سری نگر اور دیگر علاقوں کا سفر کریں۔ اپنے ساتھ صرف عالمی معیار کی مصنوعات ہی نہیں بلکہ خوبصورت یادیں بھی لے جائیں۔‘‘ میٹ کا اِنعقاد جموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (جے کے ٹی پی او) نے وول اینڈ وولنز ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ڈبلیو ڈبلیو اِی پی سی) کے اِشتراک سے کیا تھاجسے وزارت مائیکرو،سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کی ریمپ(آر اے ایم پی)سکیم کے تحت معاونت حاصل ہے۔تقریب سے نائب وزیراعلیٰ سریندر کمار چودھری نے بھی خطاب کیا جو اِس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ میٹ میںزائد اَز 100 فروخت کنندگان اور 45 سے زیادہ قومی و بین الاقوامی خریداروں نے شرکت کی، جو کہ سات ممالک اور ہندوستان کی سات ریاستوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔ اِس موقعہ پرزائد اَز 100 اعلیٰ معیار کی اون اور اونی مصنوعات کی نمائش کی گئی۔وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اور نائب وزیراعلیٰ سریندر کمار چودھری نے فروخت کنندگان کے سٹالوں کا معائینہ کیا اور خریداروں اور فروخت کنندگان سے بات چیت کی اور اُن کی کوششو ں کو سراہا۔