ماضی میں مسخ کئے گئے تاریخی حقائق کودرست کرنے کی ضرورت:منوج سنہا
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے سرینگر میں نیشنل بُک ٹرسٹ آف اِنڈیا کی طر ف سے منعقدہ ’چنار بُک فیسٹول‘ میں شرکت کی۔لیفٹیننٹ گورنے اَپنے خطاب میں مرکزی وزارتِ تعلیم اور نیشنل بُک ٹرسٹ کو مُبارک باد دی کہ اُنہوں نے قارئین کو نئے خیالات اور نقطہ ہائے نظر سے آگاہ رہنے اور ملک بھر کے نامور اَدیبوں، ممتاز مصنفین اور سکالروں سے بات چیت کرنے کا موقعہ فراہم کیا۔اُنہو ں نے کہا،’’کتابیں دُنیا کے لئے ایک کھڑکی کھولتی ہیں۔ کتابیں نئے خیالات اور نئے زاویے فراہم کرتی ہیں جو ہمارے سوچنے کے انداز کو بدل دیتی ہیں اور تنقیدی سوچ کو فروغ دیتی ہیں۔ چنار بْک فیسٹول نئی نسل کو ہمارے قیمتی ادبی ورثے سے جوڑے گا اور انہیں اس روایتی دانش کو محفوظ رکھنے اور فروغ دینے کی ترغیب دے گا جو ہمارے اسلاف نے ہمارے لئے چھوڑی ہے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے مصنفین پر زور دیا کہ وہ تاریخ کو از سرِ نو لکھنے پر غور کریں تاکہ ان حقائق کو درست کیا جا سکے جو ماضی میں مسخ کئے گئے۔اُنہوں نے کہا، ’’نئی نسل کو یہ جاننا ضروری ہے کہ ہماری تہذیب معاشی طور پر خوشحال تھی اور یہ ادب، سائنس اور روحانیت کا عالمی مرکز بھی تھی۔ قدیم ہندوستان عالمی تہذیب و تمدن کا محرک رہا ہے۔ ہم نے دُنیا کو سائنس، ریاضی، طب جیسے علوم دنیا کو تحفہ دیا اور ہمیں اَپنے ثقافتی، اَدبی، سائنسی اور روحانی ورثے پر فخر کرنا چاہیے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے علم و سائنس کی جڑیں ہمیشہ سے مضبوط رہی ہیں۔ ہمیں نوآبادیاتی ذہنیت سے خود کو آزاد کرنا ہوگا اور نئی نسل کو یہ احساس دِلانا ہوگا کہ ہمارا ورثہ عالمی سطح پر سر فہرست رہا ہے اور ہم نے اِنسانیت کو جو سائنسی تحفے دئیے ہیں وہ بے مثال ہیں۔اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان بیک وقت اقتصادی، ثقافتی اور سائنسی نشاۃ الثانیہ کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ قوم کی روحانی، سماجی اور جذباتی اتحاد کو مضبوط بنانے میں مصنفین اور مفکرین کے منفرد کردار کی ضرورت ہے۔منوج سِنہا نے اَپنے خطاب میں ہندوستان کے قدیم علمی نظام کو دوبارہ زندہ کرنے اور اسے مرکزی تعلیمی دھارے کا حصہ بنانے پر زور دیا۔اُنہوں نے نیشنل بُک ٹرسٹ پر زور دیا کہ وہ نیلمت پوران، راج ترنگنی اور کتھا سرِت ساگرہ کو ہندوستان کی مختلف زبانوں میں شائع اور ترجمہ کرے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ان نسخوں کو بین الاقوامی کتاب میلوں میں نمایاں طور پر پیش کیا جانا چاہیے تاکہ دُنیا کو جموں و کشمیر کے منفرد اَدبی ورثے سے متعارف کیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے نیشنل بُک ٹرسٹ سے مزید کہا کہ کتاب میلوں میں کشمیری، پہاڑی، گوجری، ڈوگری، اردو اور پنجابی کے مشہور اَدب کو فعال طور پر فروغ دیاجائے اور ان کا ترجمہ مختلف زبانوں میں کر کے انہیں زیادہ سے زیادہ قارئین تک پہنچایا جائے۔ اِس موقعہ پر ’سرداکسرنی‘ شاردا حروفِ تہجی کی پہلی قومی نمائش اور کتاب ’’جموں کشمیر و لداخ: صدیوں کی داستان‘‘ کے کشمیری ترجمے کا بھی اِفتتاح کیا گیا۔اِس تقریب میں ’راشٹریہ ای۔پستکالیہ امرت کال سٹوری رائٹنگ کمپی ٹیشن‘ کے فاتحین کا بھی اعلان کیا گیا۔