سرینگر//دختران ملت کی جنرل سیکریٹری دریں اثنا نسرین نے این آئی اے کی طرف سے سرکردہ وکیل میاں عبد القیوم کو طلب کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سازش ہے تاکہ یہاں کے حریت پسندوں کا قافیہ حیات تنگ کیا جائے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ ایک سلسلہ وار ڈرامہ لگتا ہے جس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ بنیادی کہانی میں تبدیلیاں لائی جاتی ہیں اور اس کا اختتام بھی ایک ڈرامہ کے طور ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ان ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے حوصلے کبھی پست نہیں ہونگے۔انہوں نے کہا میاں عبدالقیوم ظالمانہ چنگل میں پھنسے کشمیری عوام کو قانونی امداد فراہم کرتے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب این آئی اے کے ذریعہ ان کی تنگ طلبی شروع کر دی گئی ہے۔دریں اثنا انہوں نے عید کے دن جاں بحق کئے گئے مجاہد اشفاق پڈر اور سوپور میں جان بحق کئے جانے والے عساکر کت تئیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔اس دوران مسلم دینی محاذ کے امیر ڈاکٹر محمد قاسم نے این آئی اے کی طرف سے سرکردہ وکیل اور کشمیر بار ایسو سی ایشن کے صدر میاں عبد القیوم کو طلب کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حریت پسندوں کا قافیہ حیات تنگ کرنے کی مکروہ سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مکروہ سازش کا اختتام بھی اسی طرح ہوگا جس طرح اس سے قبل کئے گئے ڈراموں کی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ان ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے حوصلے کبھی پست نہیں ہونگے۔دریں اثناء تحریک مزاحمت کے سربراہ بلال صدیقی نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کی بے مثال جدوجہد کی شدت سے بوکھلاہٹ کے شکار نئی دہلی کے حکمران اور پالسی ساز اوچھے ہتھکنڈے آزمانے پر اتر آئے جس کے تحت آذادی پسند رہنماوں، ان کے قریبی رشتہ داروں، تاجر برادری اور وکلاء حضرات کو تحریک آذادی کا بھر پور ساتھ دینے کی سزا دیئے جانے کا عمل این۔آئی۔اے کی وساطت سے عملایا جارہا ہے لیکن نہ ہی کشمیری عوام اورقیادت اپنی جدجہدسے دستبردارہوسکتی ہے اور نہ ہی قیادت اورعوام کے درمیان خلیج پیداہو سکتی ہے۔ادھر ماس مومنٹ نے بار ایسو سی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کو این آئی کی طرف سے نوٹس اجرا کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دانستہ طور پر مزاحمتی لیڈرشپ،وکلاء اور تاجروں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس دوران پیپلز لیگ کے عبوری چیر مین محمد مقبول صوفی اور لیگ کے سینئر رہنما بشیر احمد طوطا نے ایک بیان میں این آئی اے کے زریعے معروف قانون دان اور بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم کو نوٹس بھیجنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی حکومت NIA کو ایک حربی ہتھیار کی کے طور پر چنندہ لوگوں کو نشانہ بنارہی ہے جن کا تعلق بالواسطہ یا بلا واسطہ کشمیر کی تحریک آزادی سے رہا ہو۔