سرےنگر// نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر مختلف اضلاع سے آئے ہوئے نوجوانوں اور طالب علموں کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کی نوجوان کش پالیسیوں سے ریاست کے نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہورہاہے ،کشمیری نوجوان آج اپنے گھر میں بھی عدم تحفظ کا شکار ہے ، مسلسل گرفتاریوں، چھاپہ مار کارروائیوں،پی ایس اے کا بے تحاشہ اطلاق اور وادی بھر کے طلباءو طالبات کیخلاف یلغار سے پی ڈی پی سرکار نے نوجوانوں کے تئیں اپنی بے رُخی کا برملا ثبوت فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے الیکشن سے قبل نوجوانوں کو لبھانے کیلئے بہت سارے شوشے پھیلائے اور ڈھونگ رچائے ، پتھراﺅ میں ملوث نوجوانوں کے کیس جنگی بنیادوں پر واپس لینے کے بلند بانگ دعوے کئے ، صرف 6ماہ کے اندر بے روزگاری پر قابو پانے کے اعلانات کئے گئے یہاں تک کہ حکومت کو نوجوانوں کی حکومت قرار دیالیکن حکومت سنبھالنے کے ساتھ ہی نوجوانوں کے جذبات اور احساسات کا استحصال کیا گیا۔ پی ڈی پی سرکار معرض وجود میں آتے ہی نوجوان مخالف اقدامات کا آغاز ہوا۔ روزگار فراہم کرنا تو دور کی بات پی ڈی پی حکومت نے بے روزگاری کے گراف کو مزید بڑھایا۔نوجوان کیخلاف براہ راست جنگ شروع کی گئی، پیلٹ اور بلٹ سے کشمیری نوجوانوں کو لہو لہو کیا گیا اور اب طلباءو طالبات کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیا گیا۔ وادی کے دانشگاہوں میں درس و تدریس کا عمل بری طرح متاثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت نے اڑھائی سال میں نوجوانوں کی گرفتاری اور ان پر کیسوں کے اطلاق کے تمام ریکارڈ مات کردئے گئے ہیں۔ نوجوانوں کیخلاف موجودہ حکومت کے ظالمانہ طرز عمل سے آج کشمیری نوجوان سخت فیصلے لینے کیلئے مجبور ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی طرف سے بھاجپا کے ساتھ اتحاد ہی نوجوانوں کے جذبات اور احساسات کا استحصال تھا ۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ پی ڈی پی اور بھاجپا کی نوجوانوں کش پالیسیوں کو مناسب طریقے سے عوام کے سامنے لائیں اور حکومت جوابدہ بنائیں۔