سرینگر//چیف انفارمیشن کمشنر خورشید احمد گنائی نے عوام کو وقفے وقفے سے باقاعدگی کے ساتھ آرٹی آئی ایکٹ کی دفعہ4کے تحت رضاکارانہ طور اطلاعات فراہم کرنے پر زوردیا ہے۔ انہوںنے کہاہے کہ دفعہ4کے تحت پبلک اتھارٹی پر یہ ذمہ داری عائد ہے کہ وہ عوام کو اہم ریکارڈ کے رکھ رکھائو ،آر گنائزیشن کے کام کاج کے بارے میں ضروری جانکاری اور معلومات فراہم کرے۔ چیف انفارمیشن کمشنر نے ان باتوں کا اظہارحق اطلاعات ایکٹ کے تین روزہ تربیتی کورس کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔جس کا انعقاد سینٹر فار سوشل جسٹس آف جے اینڈ کے انسٹچیوٹ آف منیجمنٹ پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ ریورل ڈیولپمنٹ نے مختلف محکموں کے آفیسران کے لئے کیا تھا۔ جن محکموں نے ورکشاپ میں شرکت کی اُن میں محکمہ اطلاعات ورابطہ عامہ محکمہ فارسٹ پروٹیکشن فورس،ہاسپلٹی اینڈ پروٹوکال اوراسلامک یونیورسٹی آف سائینس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ شامل ہیں۔چیف انفارمیشن کمشنر نے ریکارڈ کی باقاعدگی اورڈیجیٹیزیشن پر زوردیا تاکہ مقررہ وقت میں اطلاعات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوںنے کہا کہ کمیشن کی یہ اتھارٹی ہے کہ وہ درخواست دہندہ سے دوسری اورتیسری اپیل کے دوران اطلاعات حاصل کرنے کی کوشش کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔چیف انفارمیشن کمشنر نے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔کورس کوارڈینیٹر ڈاکٹر جہاں آرأ جبین نے سرکاری آفیسران کے لئے ورکشاپ کے انعقاد کے مقاصد کو اجاگر کیا۔