سمت بھارگو
راجوری//ضلع راجوری میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکولوں میں نظم و ضبط کو بہتر بنانے اور حاضری کے نظام کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں چیف ایجوکیشن آفیسر محمد حفیظ کی جانب سے سخت کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ مختلف اسکولوں کے اچانک معائنے کے دوران سنگین بے ضابطگیاں سامنے آنے پر پانچ اساتذہ کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ دو سربراہانِ ادارہ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے دیگر دفاتر سے منسلک کر دیا گیا ہے۔معائنے کے دوران سب سے پہلا کیس گورنمنٹ پرائمری اسکول دھنور جرالاںمیں سامنے آیا، جہاں دو خاتون اساتذہ نے صبح کے وقت آن لائن حاضری تو درج کی، مگر اسکول میں موجود نہیں تھیں۔ اس دھوکہ دہی پر دونوں اساتذہ کو معطل کر کے مختلف تعلیمی اداروں سے منسلک (اٹیچ) کر دیا گیا ہے۔اسی طرح گورنمنٹ پرائمری اسکول دڑایگرراجوری کے معائنے کے دوران تین اساتذہ ڈیوٹی سے غیر حاضر پائے گئے۔ رپورٹ کے مطابق دو اساتذہ نے آن لائن حاضری لگائی تھی لیکن سکول میں موجود نہیں تھے، جبکہ تیسرے استاد نے نہ تو آن لائن حاضری لگائی تھی اور نہ ہی وہ اسکول میں حاضر تھے۔ حیران کن طور پر کلاسز کی ذمہ داری آیا اور کوک کے سپرد تھی، جو کہ محکمہ کے قواعد کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس بدانتظامی پر تینوں اساتذہ کو معطل کرتے ہوئے انہیں دیگر اسکولوں کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب گورنمنٹ مڈل اسکول دھانور گورسیان میں صورتحال نہایت مایوس کن پائی گئی۔ معائنہ ٹیم نے دیکھا کہ بچے یہاں وہاں گھوم رہے تھے اور تدریسی عمل بری طرح متاثر تھا۔ اس ناقص انتظام اور تعلیمی سرگرمیوں میں دلچسپی کی کمی پر سربراہِ ادارہ کو وضاحتی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔اسی سلسلے میں گورنمنٹ مڈل اسکول کھیورہ میں تو نہایت سنگین بدانتظامی سامنے آئی، جہاں طلباء کی تعلیمی کارکردگی انتہائی کمزور، ڈھانچہ جاتی حالت خستہ، اور مختلف تعمیراتی و ترقیاتی کاموں کے لئے مختص فنڈز کے غیر مناسب استعمال کے شواہد ملے۔ اس کے علاوہ عملے کی غیرحاضری بھی سامنے آئی۔ ان بے ضابطگیوں پر چیف ایجوکیشن آفیسر نے اسکول کے سربراہِ ادارہ کو معطل کرنے کے بجائے فوری طور پر زونل ایجوکیشن آفس خواس سے منسلک کر دیا ہے، جبکہ معاملے کی تفصیلی محکمانہ انکوائری کے بھی احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔چیف ایجوکیشن آفیسر محمد حفیظ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط اور معیارِ تعلیم پر کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ آن لائن حاضری کا غلط استعمال، تدریسی ذمہ داریوں سے کوتاہی، اور سرکاری فنڈز کے ضائع ہونے پر سخت کارروائی جاری رہے گی۔