سرینگر//حکومت نے کام کی جگہوں پر’’ خواتین کو جنسی طور ہراساں کرنے کی شکایتی کمیٹی کی تشکیل نو کا اعلان کرتے ہوئے سنیئرخاتون آئی اے ایس افسر سلمیٰ حمید کو سربراہ مقرر کیا ہے۔کمشنر سیکریٹریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ محکموں میں اسی طرح کی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لائے۔ خواتین ملازمین کی کام کی جگہوں پر جنسی زیادتی و ہراساں کرنے کیلئے پہلے ہی جہاںریاستی سرکار نے اقدامات اٹھائے تھے،وہی شکایتی کمیٹی کے تشکیل نو کا اعلان کیا گیا ہے۔سرکار کی طرف سے محکمہ انتظامی عمومی نے منگل کو ایک حکم نامہ زیر نمبر372-GAD of 2018محرر5مارچ2018جاری کیا جس میں سیول سیکریٹریٹ میں کسی بھی خاتون ملازمہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت کو نپٹانے کا اختیار دیا گیا ہے۔5ممبران پر مشتمل اس کمیٹی کا سربراہ سنیئر خاتون آئی اے ایس افسر و محکمہ قبائلی امورات کی سیکریٹری سلمیٰ حمید کو نامزد کیا گیا ہے،جبکہ محکمہ سیاحت و ثقافت کی سپیشل سیکریٹری ریوا کماری،انفارمیشن ٹیکنالوجی محکمہ کی سیکشن افسر نزہت شاہ کو ممبر مقرر کیا گیا ہے۔حکم نامے کے مطابق محکمہ سماجی بہبود کی طرف سے نامزد کسی غیر سرکاری تنظیم کے نمائندہ اور چیرپرسن کی طرف سے نامزد نمائندہ بھی اس کمیٹی میں بطور ممبران کام کریں گے۔ کمیٹی سیکریٹریٹ میں کام کر رہی کسی بھی خاتون ملازمہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کیلئے موصول ہونے والی شکایت کی رپورٹ سرکار کو زیر غور لانے کیلئے پیش کریں گی۔کمیٹی سے تاکید کی گئی ہے کہ مجموعی طور پر موصول ہونے والی شکایتوں سے متعلق رپورٹیں سہ ماہی اور سالانہ بنیادوں پر پیش کریں ،جس میں جانچ اور کارروائی عمل میں لانے سے متعلق بھی جانکاری درج کی جائے۔