اوڑی//اوڑی اور بونیار میں طبی عملے کی کمی کے باوجود 5 ڈاکٹروں سمیت 10 طبی ملازمین غیر قانونی طور منسلک ہیں جہاں اوڑی اور بونیار میڈیکل بلاک میں طبی عملے کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں مریضوں اور تیمارداروں کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہی دوسری جانب میڈیکل بلاک اوڑی اور بونیار میں تعینات 10 کے قریب این ایچ ایم ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو محکمہ کے افسران نے دوسری جگہوں پر اٹیج کر دیا ہ۔ محکمہ صحت کے افسران نے سرکاری حکم نامہ کو بالائے تاک رکھ کر سرحدی قصبہ اوڑی اور بونیار میں نیشنل ہیلتھ مشن ڈاکٹروں اور دیگر ملازمین کو دوسری جگہوں پر اٹیچ کر دیا ہے ریاستی سرکار کے ایک حکم نامہ زیر نمبرNo HD(Gaz)Gen-183/2014 Dt:11/09/2015 جاری کیا گیا تھا جس میں مشن ڈاریکٹر این ایچ ایم کو ہدایت دی گی تھی کہ وہ جلد از جلد محکمہ میں تمام اٹیچمنٹس کو ختم کر یں مگر اس کے باوجود بھی سرحدی قصبہ اوڑی اور بونیار کے میڈیکل بلاکس میں ابھی بھی کئی برسوں سے ڈاکٹرس اور دیگر طبی عملہ اوڑی بلاک میںصرف کاغذی طور تعینات ہیں مگر اثر رسوخ کا استعمال کر کے یہ اوڑی اور اوڑی سے باہر اپنی من پسند جگہوں پر ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔کشمیر عظمیٰ کے پاس ان ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی فہرست موجود ہے جو اپنی اصل جگہ کے بجاے من پسند جگہوں پر اٹیچ ہیں ۔مشن ڈاریکٹر این ایچ ایم جمو کشمیر یشپال شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مجھے پہلے سے ہی اس کے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ جلد از جلد غیر قانونی اٹیچ منٹس میںملوث افسران کے خلاف کاروئی عمل میں لائیں گے۔