عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر انتظامیہ نے سرینگر کے سابق میئر جنید عظیم متو کو مبینہ طور پر چرچ لین میں ایک سرکاری بنگلے پر اپنی استحقاق کی مدت سے زیادہ قبضہ جاری رکھنے پر وجہ بتا نوٹس جاری کیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹس کشمیر نے بتایا کہ متو کو ان کے میئر کے دور میں نومبر 2018 میں چرچ لین، سونہ وار میں گورنمنٹ ہائوس نمبر H.O.D-3 الاٹ کیا گیا تھا اور الاٹمنٹ صرف اپریل 2019 تک تھی۔اس میں کہا گیا ہے کہ “سرکاری ریکارڈ سے، اپریل 2019 کے بعد سے حکومت کی طرف سے کوئی توسیع نہیں دی گئی ہے،” ،نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ سابق میئر “غیر قانونی طور پر اور کسی باضابطہ الاٹمنٹ/توسیع کے احکامات کے بغیر احاطے کو برقرار رکھے ہوئے تھے۔”نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد خالی کرنے کے لیے “مختلف نوٹسز/مواصلات/زبانی درخواستوں” کے باوجود، متو تعمیل کرنے میں ناکام رہا۔ اس میں مزید بتایا گیا کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ (WP(C) نمبر 2114/2024) کے سامنے بے دخلی کے عمل کے خلاف ان کا قانونی چیلنج 9 مئی 2025 کو نمٹا دیا گیا۔ان سے کہا گیا”تاریخ کے مطابق آپ اس سلسلے میں کسی بھی قانونی فراہمی کی عدم موجودگی میں طے شدہ جگہ کو برقرار رکھنے کے حقدار نہیں ہیں،” نوٹس میں کہا گیا ہے، مٹو کو 15 جولائی 2025 تک بنگلہ خالی کرنے یا اپنے قبضے کا جواز پیش کرنے والے دستاویزی ثبوت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔