نئی دہلی// ہندوستانی سیاست کے عہد ساز شخصیت سابق وزیراعظم اٹل بہاری واچپئی کی روایتی طریقے سے ، وید منتروں اور فلک شگاف نعروں کے درمیان پورے سرکاری اعزازکے ساتھ آخری رسوم کی ادائیگی کی گئی۔راجدھانی کے شانتی ون کے قریب راشٹریہ اسمرتی استھل پر بھارت رتن واچپائی کی گود لی ہوئی بیٹی نمتا بھٹا چاریہ نے ان کی چتا کو آگ لگائی اور خصوصی طور سے بلائے گئے پنڈتوں نے بقیہ رسم کی ادائیگی کی۔ اوربندوقوں کی سلامی دی گئی۔ اس سے پہلے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا، وزیر دفاع نرملا سیتا رمن، بری فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل بی ایس دھنوآ اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سنیل لانمبا نے واچپائی کے جسد خاکی پر پھول چڑھائے ۔سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی نے واچپئی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد جسد خاکی سے لپٹا ہوا ترنگا ان کی نواسی کو دے دیا گیا۔اس موقع پرراجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈرغلام نبی آزاد، بی جے پی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی، کانگریس صدرراہل گاندھی، سماجوادی پارٹی کے لیڈر ملائم سنگھ یادو، کانگریس کے سینئر رہنما اشوک گہلوت، اکالی دل کے سکھبیر سنگھ بادل بھی موجود تھے ۔آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے جب ان کے جسد خاکی کو اسمرتی استھل لایاجا رہا تھا تو اس وقت راستے میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، بی جے پی صدر امت شاہ اور کئی دیگر مرکزی وزراء و سینئر لیڈران کڑی دھوپ اور امس بھرے موسم میں بی جے پی دفتر، دین دیال اپادھیائے مارگ سے تقریبا 7 کلو میٹر پیدل چل کر اسمرتی استھل پہنچے ۔ یہ سبھی گاڑی کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے ۔آخری رسم کی ادائیگی کے وقت اسمرتی استھل کے آس پاس عوام کا جم غفیر جمع تھا اور واچپئی امر رہے کے نعروں سے آسمان گونج رہا تھا۔ لاکھوں کی تعداد میں بچے بوڑھے ،خواتین، نوجوان، کسان،ملازم اور تاجر اپنے عزیز نیتا کی آخری جھلک پانے کے لئے موجود تھے ۔ آنجہانی کاآخری سفر آئی ٹی او،دلی گیٹ،دریا گنج ہوتے ہوئے اسمرتی استھل پہنچا اورراستے میں دونوں جانب لاکھوں کی تعداد میں کھڑے لوگ نعرے لگاتے ہوئے پھول برسا رہے تھے ۔آخری سفر کے لئے پورے راستے میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ وزیراعظم مودی کے ساتھ ایس پی جی کے کمانڈوز پیدل چل رہے تھے ۔آنجہانی کے جسد خاکی کو پھولوں سے سجی ایک گاڑی پر رکھا گیا تھا اور گاڑی پر رنگ برنگ کی چھتریاں لگائی گئی تھیں۔اس موقع پر تینوںبری فوج،بحری فوج اور فضائیہ کے دستے موجود تھے ۔واچپئی کے آخری رسوم کی ادائیگی کے وقت ان کے خاندان کے لوگ بھی موجود تھے ۔ بھوٹان کے نریش جگمے وانگ چک، افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی، سری لنکا کے کارگذار وزیر خارجہ لکشمن کریلا، بنگلہ دیش اور نیپال کے وزراء خارجہ اور پاکستان کے وزیر قانون علی ظفر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پاکستانی وفد کی سشما سوراج سے ملاقات
نیوز ڈیسک
نئی دہلی // واجپائی کی آخری رسوم میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر بات چیت کی۔پاکستان کے وزیر قانون علی ظفر ، ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء ڈیسک اور وزارت خارجہ ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل،دانیال گیلانی اور فاریہ بگتی نے جمعہ کی رات سشما سوراج سے ملاقات کی اور اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر ان سے تعزیت کی۔اس موقعہ پر علی ظفر نے ان سے کہا کہ پاکستان بھارت کیساتھ جنگ نہیں چاہتا بلکہ صلح جوئی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور امید ہے کہ آنے والے وقت میں دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات قائم ہوجائیں گے۔سشما سوراج نے پاکستانی وفد کا شکریہ ادا کیا۔