سرینگر//حریت(ع)نیتنظیم کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق کو ریاستی حکمرانوںکی جانب سے مسلسل اپنی رہائش گاہ میں نظر بند رکھ کرموصوف کو چوتھے جمعہ کو بھی نما زجمعہ کی ادائیگی سے روکنے اور ان کی دینی، سیاسی و منصبی فرائض کی ادائیگی پر قدغن عائد کئے جانے کو ریاستی انتظامیہ کی متعصبانہ پالیسی قرار دیتے ہوے کہا کہ کشمیر میں انتخابات میں رنگ بھرنے کیلئے حریت چیرمین اور دیگر مزاحمتی قیادت کو گھروں اور قید خانوں میں مقید کرنے سے ریاستی حکمران کشمیر میں کس قسم کی جمہوریت کو پروان چڑھا رہے ہیں سمجھ سے بالا تر ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ ایک ایسی ریاست جہاں ہر طرف تعذیب، گرفتاریاں، قدغنیں، جیل، پابندیاں روز کا معمول بن چکا ہو اور کشمیریوں کی مسلمہ قیادت اور مزاحمتی کارکنوں اور نوجوانوں کیلئے زمین تنگ کی جارہی ہو وہاں جمہوریت کی باتیں کرنا خود جمہوریت کی توہین کے مترادف ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیر کو عملاً ایک ایسے جیل خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں حق بات کہنا جرم اور مظالم کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کے پاداش میں گولیاں برسائی جاتی ہیں ۔ اس دوران مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقعہ پرامام حی سید احمد سعید نقشبندی نے چاڈورہ کے خونین سانحے میں تین نہتے کشمیریوں کی ہلاکت اور میرواعظ کشمیر حریت چیرمین کی مسلسل نظر بندی اور ان کی منصبی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر عائد پابندی کیخلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکمران ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حریت چیرمین کی پر امن سرگرمیوںکو پابندیوں کے دائرے میں لارہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے جبکہ نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سرینگر سے حریت کارکنوں نے چاڈورہ میں گزشتہ روز ہوئی ہلاکتوں اور حریت چیرمین سمیت دیگر مزاحمتی قائدین، کارکنوں اور نوجوانوں کی مسلسل خانہ و تھانہ نظر بندی اور گرفتاریوں کے نہ تھمنے والے سلسلے کے خلاف ایک پُر امن احتجاجی جلوس نکالا۔جلوس کے شرکاء ریاستی حکمرانوں کی جارحانہ پالیسیوں ، حریت قیادت اور عوام کیخلاف اختیار کئے جارہے حکومتی ہتھکنڈوں اور چاڈورہ سانحے کیخلاف احتجاج کررہے تھے اور اس واقعہ میں ملوث مجرمین کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔ دریںا ثنا حریت ترجمان نے انتخابات کے تناظر میں کشمیر کے طول و عرض میں اندھا دھند گرفتاریوں، چھاپہ مار کارروائیوںاور حریت رہنمائوں اور کارکنوںکو گرفتار کرکے تھانوں اور جیلوں میں بند کرنے ،سینئر حریت رہنما جی این زکی کے گھر پر مسلسل شبانہ چھاپوں اور شہر و دیہات میں خوف و ہراس کا ماحول برپا کرنے کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد حریت قیادت اور حریت پسند عوام کو دھونس اور دبائو کی پالیسیوں سے مرعوب کرنا ہے جبکہ اس قسم کے ہتھکنڈے نہ ماضی میں کامیاب ہوسکے ہیں اور نہ مستقبل میںکامیاب ہو نگے۔