عظمیٰ نیوزسروس
کشتواڑ//سابق وزیر غلام محمد سروڑی نے ضلع کشتواڑ کے واڑون علاقے کے ملواڑون گاؤں کا دورہ کرکے حالیہ آتشزدگی سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔سروڑی نے متاثرہ خاندانوں کے مسائل سنے، جنہیں اس وقت کھلے آسمان تلے انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے۔سروڑی نے خاص طور پر شدید سردی کے موسم کی آمد کے پیش نظر، فوری حکومتی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا تاکہ متاثرین کو فوری پناہ اور بنیادی ضروریات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ لوگ غریب ہیں اور اس آتشزدگی میں ان کا سب کچھ ختم ہو چکا ہے۔ حکومت کو فوراً ان کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے اور سردیوں کے شروع ہونے سے پہلے ان کی دوبارہ آبادکاری کو یقینی بنانا چاہیے۔‘‘سروڑی نے حکومت سے متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری اور جامع امدادی پیکیج کا مطالبہ کیا، جن میں ہر متاثرہ خاندان کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ فراہم کرنا شامل ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کو دوبارہ سے شروع کر سکیںاور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے تاکہ انہیں مستقل روزگار مل سکے۔فوری طور پر عارضی پناہ، راشن، کپڑے اور دیگر بنیادی ضروریات فراہم کی جائیں تاکہ متاثرہ خاندان سردیوں کے سخت حالات میں محفوظ رہ سکیں۔سروڑی نے حکام سے تیز ترین اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو فوری امداد فراہم کی جائے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جو کل علاقے کا دورہ کر چکے ہیں، اپنے وعدوں پر فوری عمل کریں گے اور متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں گے۔دورے کے دوران سروڑی نے تمام متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ وہ ہر وقت ان کے ساتھ ہیں اور ان کے مسائل متعلقہ حکام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں