سرینگر // گورنر کے مشیر بی بی ویاس نے کہا ہے کہ سروشکھشا ابھیان کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کی تنخواہ کا معاملہ حکومت کے زیر غور ہے اس دوران حکومت نے پی ایم جی ایس وائی کے تحت سڑکوں کی تعمیر کیلئے 100 کروڑ روپے ، محکمہ جیل خانہ جات کیلئے 8 کروڑ روپے ، پولیس عملے کی وردی کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 10 کروڑ روپے کی رقوم واگذار کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ بی بی ویاس کی سربراہی میں بدھ کو سرینگر میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تمام سرکاری محکمہ جات کے سربراہان نے شرکت کی۔ بی بی ویاس نے مختلف محکمہ جات میں موجود دستیاب رقومات کا جائزہ لیا اس موقعہ پر محکمہ خزانہ کے پرنسپل سکریٹری نوین کمار چودھری کے علاوہ دیگر کئی ایک اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔میٹنگ میں گورنر کے مشیر کو بتایا گیا کہ محکمہ خزانہ نے پہلے ہی 140کروڑ روپے ایس ایس اے تنخواہ کیلئے واگزار کر دئے ہیں جبکہ اساتذہ کی پوری تنخواہ کی واگزاری کے معاملے پر حکومت سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔معلوم رہے کہ ایس ایس اے اساتذہ سراپا احتجاج ہیں اور سرکار سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اُن کی تنخواہیں ڈی لنک کرکے مرکزی بجٹ سے ریاستی بجٹ میں منتقل کی جائیں ۔اس دوران اساتذہ کی تمام تنظیمیں بھی ان کی حمایت میں سامنے آئیں تھیں اور انہوں نے مشترکہ طور پر ایک کمیٹی تشکیل دی جس کا نام ٹیچر جوائنٹ ایکشن کمیٹی رکھا گیا تھا جس کے تحت احتجاج جاری رکھنے کا پروگرام بھی مرتب کیا گیا اس بیچ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے گذشتہ ماہ اساتذہ کی احتجاج کی دھمکی کے بعد ایک میٹنگ میں ریاست میں ایس ایس اے اساتذہ کی تنخواہیں اداکرنے کے لئے 140کروڑ روپے واگزار کئے تھے جس کے بعد کسی حد تک یہ احتجاج تھم گیا تھا اور اب ایک مرتبہ پھر محکمہ خزانہ نے اساتذہ کو یقین دلایا ہے کہ اساتذہ کی پوری تنخواہ کی ادائیگی کیلئے حکومت سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔بی بی ویاس کی سربراہی میں منعقد اس میٹنگ کے دوران محکمہ خزانہ کے پرنسپل سکریٹری نے بتایا کہ پی ایم جی ایس وائی کے لئے 100 کرو ڑ ، محکمہ جیل خانہ جات کیلئے 8کروڑ روپے ،پولیس اہلکاروں کی وردیوں کی خاطر محکمہ داخلہ کو 10کروڑ روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔خزانہ کے پرنسپل سیکرٹری نے میٹنگ میں بتایا کہ ریاست میں جاری ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے ضروری وسائل دستیاب ہیں ۔