سید امجد شاہ
جموں//مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے رایا موڑ پر جموں پٹھانکوٹ ہائی وے کو بلاک کر دیا اور سانبہ ضلع میں نظربند یووا راجپوت سبھا لیڈروں کی پولیس حراست سے رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔اس مظاہرے کے دوران، کچھ مظاہرین نے مبینہ طور پر سانبہ کے رایا موڑ کے قریب پتھراؤ کیا جب پولیس نے انہیں سمجھانے اور ہائی وے پر گاڑیوں کی آمدورفت بحال کرنے کی کوشش کی۔تاہم کچھ مشتعل نوجوانوں نے پتھراؤ کیا جس سے پولیس کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے دھوئیں کے گولے استعمال کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ ہائی وے پر 2/3 گھنٹے تک احتجاج کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا۔ایس ایس پی سانبہ بینم توش نے مقامی میڈیا کو بتایا ’’مظاہرین کو منتشر کرنے کے بعدہائی وے صاف ہے، اور صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے‘‘۔دریں اثنا، بیوپار منڈل سامبا نے بدھ (1 بجے تک) کے لئے بند کی کال دی ہے، جس میں نظربند رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔پیر کی راتیوا راجپوت سبھا لیڈروں کو پولیس نے سروور ٹول پلازہ کے احتجاجی دھرنے کی جگہ سے حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سی آر پی سی کی دفعہ 144 کو احتجاج سے متاثرہ علاقے (سرور) میں نافذ کیا گیا تھا۔تاہم صبح اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب مختلف مقامات پر لوگوں نے وائی آر ایس قائدین کی گرفتاری کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرے کئے۔ دوسری جانب گرفتار لیڈروں کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ لیکن ان کے دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔جیسے ہی یہ بات پھیلی، اس نے احتجاج کو جنم دیا، اور سانبہ ضلع میں رایا موڑ کے قریب لوگوں نے ہائی وے کو بلاک کر دیا اور گرفتارلیڈروں کی پولیس حراست سے رہائی کا مطالبہ کیا۔سانبہ میں رایا موڑ کے قریب دھرنے کے دوران مظاہرین میں سے ایک نے چیخ کر کہا، “دو گھنٹے کے اندر، حکام کو حراست میں لیے گئے رہنماؤں کو رہا کرنا چاہیے‘‘۔اس احتجاج کے دوران، گاڑیاں شاہراہ پر اس کے دوبارہ کھلنے کے انتظار میں پھنسی رہیں جب کہ سروور ٹول پلازہ کام کرتا رہا حالانکہ احتجاج کے دوران پیر کو سروور میں پتھراؤ کے دوران اسے مبینہ طور پر کچھ نقصان پہنچا تھا۔جموں و کشمیر پولیس کے ایک مضبوط دستے کو نیم فوجی دستوں کے اہلکاروں کے ساتھ حساس علاقوں میں تعینات کیا گیا تھا تاکہ کسی بھی قسم کی امن و امان کی صورت حال سے بچنے کیلئے یعنی سرور ٹول پلازہ، اور احتجاج سے متاثرہ علاقوں میں۔ تاہم ابھی تک کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔
سرور ٹول پلازہ سے فیس کی وصولی معطل کریں:بار ایسو سی ایشن
عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جے اینڈ کے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن جموں، صدر، سینئر ایڈوکیٹ وکرم شرما نے سختی سے زور دیا: “انڈیا کی این ایچ اے آئی قومی شاہراہ کے جموں کٹھوعہ حصے پر عوام اور مسافروں کی حقیقی شکایات کو زندہ کرے۔ سرور ٹول پلازہ سے ٹول کی وصولی اس حقیقت کے باوجود کہ حالیہ سیلاب میں ہائی وے کے حصے کو نقصان پہنچا ہے اور استعمال کے قابل نہیں ہے‘‘۔شرما نے کہا کہ “جب تک قومی شاہراہ کے مذکورہ حصے کو مسافروں کے استعمال کے لئے بحال نہیں کیا جاتا ہے، این ایچ اے آئی کو چاہیے کہ وہ سرور ٹول پلازہ سے ٹول فیس کی وصولی کو معطل کرے‘‘۔انہوں نے کہا کہ بار نے ہمیشہ جموں کے حقیقی مقاصد کے لئے کھڑرہی اور اس کی وجہ سے مطلوبہ کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے سمارٹ الیکٹرک میٹروں سے پیدا ہونے والے ناقص/اضافی بلوں کے بارے میں بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔جے کے ایچ سی بی اے جے کے صدر نے انتظامیہ پر بھی زور دیا کہ وہ پراپرٹی ٹیکس کے لیے بنیادی چھوٹ کو وسیع کرے اور ایک عام آدمی کے لیے پراپرٹی ٹیکس کے حساب کتاب کے طریقہ کار کو آسان بنائے تاکہ اسے آسانی سے سمجھ سکے۔
جموں مسلم فرنٹ کا گرفتارکارکنوں کی رہائی کا مطالبہ
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں مسلم فرنٹ نے منگل کو ایل جی منوج سنہا سے اپیل کی ہے کہ وہ یووا راجپوت سبھا کے تمام کارکنوں کی رہائی کا حکم دیں جنہیں سانبہ میں سروور ٹول پلازہ کے قیام کے خلاف احتجاج کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ایک بیان میں جموں مسلم فرنٹ کے ترجمان نے کہا کہ جمہوری سیٹ اپ میں پرامن احتجاج ایک بنیادی حق ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ واقعی چونکا دینے والی بات ہے کہ پرامن مظاہرین کو پولیس اسٹیشن میں باندھ کر درج کیا گیا‘‘۔ جے ایم ایف نے ایل جی سے اس بات کی جانچ کا حکم دینے کی بھی اپیل کی کہ سارور ٹول پلا کو کھولتے وقت اصولوں اور اصولوں پر کیوں عمل نہیں کیا گیا۔انہوںنے کہا’’ہم ایجی ٹیشن کو اپنا تعاون اور مکمل حمایت دیتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹول ٹیکس وصول کرنے کے حکم کو واپس لیا جائے‘‘۔جے ایم ایف نے الزام لگایا کہ کچھ بے ایمان عناصر جموں میں امن کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ تنظیم نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ کسی بھی ریلی میں امن دشمن عناصر شریک ہوں، ریلی کی قیادت کرنے والے شخص یا جس نے اجازت مانگی ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
سرور، لکھن پور میں ٹول وصولی ختم کی جائے
منجیت سنگھ کاگرفتار مظاہرین کی رہائی کا مطالبہ
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//اپنی پارٹی کے صوبائی صدرجموں اور سابق وزیر ایس منجیت سنگھ نے سرور اور لکھن پور میں ٹول ٹیکس کی غیر قانونی وصولی جاری رکھنے پر NHAI کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔سابق وزیر نے جاری کردہ ایک بیان میں NHAI کے غیر قانونی عمل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا’’جموں-پٹھانکوٹ قومی شاہراہ سامبا اور کٹھوعہ اضلاع کے مختلف مقامات پر جاری تعمیراتی کام، چوڑا کرنے کے کام، اور دو پلوں کو نقصان پہنچانے اور دونوں اضلاع میں ہائی وے کے ساتھ ساتھ بڑے گڑھوں کے ساتھ شاہراہ پر سفر کے لیے ناخوشگوار حالت میں ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ این ایچ اے آئی نے مسافروں سے غیر قانونی طور پر ٹول ٹیکس وصول کرکے قانون کو توڑا ہے جس سے جموں و کشمیر کی سیاحت، یاترا اور امیج کو نقصان پہنچا ہے۔انکاکہناتھا”مسافر جموں آتے ہیں شاہراہ کے سفر کے دوران مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور پھر لکھن پور کے ساتھ ساتھ ٹھنڈی کھوئی (سرور) میں لمبی قطاروں میں انہیں پریشان کیا جاتا ہے یہاں تک کہ ہائی وے کی حالت انتہائی خراب اور سفر کے قابل نہیں ہے”۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی نے دھرنا دیا ہے، اور مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے ضلع انتظامیہ سانبا سے ملاقات کی ہے، اس کے علاوہ، ٹھنڈی کھوئی، سروور میں ٹول ٹیکس کی غیر قانونی وصولی کو ختم کرنے کا بار بار مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر نتن جے رام گڈکری کی اس یقین دہانی کو بھی یاد دلایا کہ 60 کلومیٹر کے اندر کوئی ٹول نہیں لگایا جائے گا۔ تاہم، جموں و کشمیر کی حقیقتی صورتحال اس کے برعکس ہے جس کی مرکزی وزیر نے یقین دہانی کرائی تھی۔انہوں نے کہا کہ جموں پٹھانکوٹ ہائی وے مکمل ہونے تک ٹول ٹیکس کی وصولی روک دی جائے۔دریں اثنا، انہوں نے پولیس کی حراست سے مظاہرین کی رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں کل رات سارور میں احتجاج کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
وکرمادتیہ کا ٹول وصولی معطل کرنے کا مطالبہ
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//سابق ایم ایل سی وکرمادتیہ سنگھ نے ضلع سانبہ کے چڈوال میں قومی شاہراہ کو ہونے والے شدید نقصان کے باوجود سرور میں ٹول چارجز کی وصولی پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔سابق ایم ایل سی نے اس بات پر زور دیا کہ ترناہ پل، جسے حال ہی میں اچانک سیلاب میں نقصان پہنچا تھا، ٹریفک کو دوبارہ شروع کرنے میں مہینوں کا وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پل کی مرمت نہیں ہو جاتی اور ٹریفک کی روانی بحال نہیں ہوتی، ٹول وصولی کے ذمہ دار حکام کو سارور پر ٹول ٹیکس وصول کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے، انہیں ٹول پلازہ سے ہائی وے پر گاڑیوں کی آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینی چاہیے، مسافروں کو کسی بھی قسم کی ہراسانی سے بچانا چاہیے۔تاہم، انہوں نے NAHI حکام پر زور دیا کہ وہ جموں لکھن پور قومی شاہراہ پر مرمت کے کام کو ترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں لکھن پور نیشنل ہائی وے کے فعال ہونے کے بعد، وہ ٹول وصولی دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔