عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں صوبہ کے سانبہ ضلع میں سرور ٹول پلازا کو ہٹانے کی مانگ کو لے کر دوسرے روز بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاج کیا۔یوا راجپوت سبھا کے لیڈروں کی رہائی کو لے کر جموں کے مختلف اضلاع میں لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف سڑکوں پر آکر دھرنا دیا۔توی پل پر احتجاج کر رہے لوگوں کو منتشر کرنے کی خاطر پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کیا جس دوران کئی افراد کو احتیاطی طورپر حراست میں لیا گیا۔اطلاعات کے مطابق جموں میں سرور ٹول پلازا کو ہٹانے کی مانگ کو لے کر احتجاج کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے۔نامہ نگار نے بتایا کہ بدھ کے روز بھی جموں کے مختلف اضلاع میں لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ ٹول پلازا کو فوری طورپر بند کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ انتظامیہ نے غیر قانونی طریقے سے سرور ٹول پلازا کو قائم کیا ہے لہذا اس کو فور ی طورپر بند کیا جانا چاہئے۔سانبہ میں بدھ کے روز مکمل بند رہا جس دوران لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سرور ٹول پلازا کو غیر قانونی طریقے سے قائم کیا ہے اور اس کا واحد مقصدجموں کے لوگوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنا ہے۔بتا دیں کہ بند کی کال بیوپار منڈل سانبہ نے دی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جمہوریت میں ہر کسی کو پر امن احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن انتظامیہ نے یوا راجپوت سبھا کے متعدد لیڈروں کو غیر قانونی طریقے سے حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں۔نامہ نگار نے بتایا کہ سانبہ میں ٹول پلازا کو لے کر بدھ کے روز مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی ٹھپ ہو کررہ گئی جبکہ کاروباری اداروں میں بھی کوئی کام کاج نہیں ہوا۔سانبہ میں بار ایسو سی ایشن کی جانب سے بھی ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا جس دوران وکلا غنڈہ گردی اور تانا شاہی نہیں چلے گی کے نعرے لگا رہے تھے۔دریں اثنا جموں صوبے کے متعدد علاقوں میں بدھ کے روز لوگوں نے پر امن جلوس نکالا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ لوگوں کی مانگ کو فوری طورپر حل کرئے۔معلوم ہوا ہے کہ توی پل پر نوجوانوں کی ایک بڑی تعدادنے احتجاج کیا جس دوران پولیس نے انہیں گھسیٹ کر گاڑیوں میں بھر کر پولیس اسٹیشن پہنچایا۔ٹول پلازا کو بند کرنے کی مانگ کو لے کر جموں میں اس وقت متعدد مقامات پر احتجاج جاری ہے۔بخشی نگر جموں میں بھی لوگوں نے احتجاج کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ ٹول پلازا کے ساتھ ساتھ سمارٹ میٹرز کی تنصیب پر فوری طورپر پابندی عائد کی جائے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر جموں صوبے میں سیکورٹی کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔جموں شہر کے ساتھ ساتھ سانبہ ضلع میں بھی جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی جبکہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی کو جاری رکھنے کی خاطر بھی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔بتادیں کہ منگل کی سہ پہرکو سرور ٹول پلاز ا کے نزدیک احتجاج کر رہے لوگوں کو منتشر کرنے کی خاطر پولیس نے نہ صرف لاٹھی چارج کیا بلکہ ٹیر گیس شلنگ بھی کی جس وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرناپڑا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جس وجہ سے کئی گھنٹوں تک گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو کررہ گئی تھی ، ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کی خاطرہی مظاہرین پر ہلکا لاٹھی چارج کیا گیا۔یو این آئی
مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ کو آگاہی فراہم کی جائے گی: رویندر رینا
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//بھارتیہ جنتاپارٹی کے جموں وکشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے بدھ کے روز کہاکہ سرو رٹول پلازا تنازعے کو بہت جلد حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ معاملہ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ، وزیراعظم دفتر میں تعینات وزیر مملکت کے ساتھ اٹھایا گیا ہے اور جمعرات کے روز بھاجپا کا ایک وفد نئی دہلی بھی جائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک سروس ٹول پلازا کا تعلق ہے تو میں یہ بتادینا چاہتا ہوں کہ ابھی تک ایکسپرس ہاوے پر کام مکمل نہیں ہوا لہٰذا اس ٹول پلازا کی کوئی قانونی حیثیت ہی نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ اس مسئلے کو اٹھایا گیا اور انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی چیئرمین کے ساتھ بات کی۔رویندر رینا نے کہاکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیرمین نے کہاکہ بہت جلد ایک اعلیٰ سطحی وفد جموں کا دورہ کرئے گا۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اس مسئلے کو لے کر کئی افراد نے احتجاج کیا جنہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ان کے مطابق یوا سبھا کے لیڈروں کے خلاف مقدمات واپس لینے کے حوالے پولیس سربراہ سے بات کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھاجپا کا ایک وفد جمعرات کو دہلی جا کر ٹول پلازا کا مسئلہ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ کے ساتھ اٹھائے گا۔انہوں نے کہاکہ وزیر ٹرانسپورٹ کے ساتھ ملاقات کے بعد یہ معاملہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حل ہو جائے گا۔بی جے پی صدر نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ جلد ازجلد حل ہوجائے۔ واضح رہے کہ یوا لیڈروں کی گرفتاری کے خلاف لوگوں میں بھاجپا کے تئیں سخت ناراضگی پائی جارہی ہیں۔
محبوبہ مفتی کاگڈکری سے مداخلت کا مطالبہ
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں کے سرور میں لگائے گئے ٹول ٹیکس کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ایک حالیہ ٹویٹ میں ،حکومت ہند کو اس بات کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ضرورت سے زیادہ ٹول ٹیکس عائد کرتی ہے جو ان کے خیال میں جموں کے لوگوں پر اضافی بوجھ بن رہا ہے۔ پوسٹ کی گئی اس ٹویٹ میں جموں کے باشندوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی گئی ہے جنہیں محبوبہ مفتی نے حد سے زیادہ ٹول ٹیکس کی شکل میں’’عوام مخالف کارروائی‘‘کے طور پر تعبیر کیا ہے۔ ان ٹول چارجز کے خلاف جاری مظاہروں کے باوجوداس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی واضح ردعمل یا حل نہیں ملا ہے۔ محبوبہ مفتی نے نتن گڈکری مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز، سے ٹویٹ کے ذریعے ان سے مداخلت کرنے اور صورتحال کی تحقیقات کرنے پر زور دیا ۔
بلوان کا یوا راجپوت سبھا لیڈروںکی رہائی کا مطالبہ
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل اے ٹھاکر بلوان سنگھ نے یوا راجپوت سبھا کے پرامن احتجاج میں حصہ لینے والے کئی نوجوانوں کی گرفتاری اور نظربندی پر یوٹی انتظامیہ کی سخت تنقید کی اور ان کی فوری غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ ٹھاکر بلوان سنگھ نے کہا کہ یووا راجپوت سبھا کے رہنما تمام لوگوں کی امنگوں اور حقیقی مقصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے، بلوان سنگھ نے انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ وہ بازو مروڑنے کے ایسے طریقوں سے باز آجائے ورنہ وہ جموں کے لوگوں کے غصے پر قابو نہیں پاسکیں گے۔
ٹول پلازہ تنازعہ بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کی سازش: شیوسینا
عظمیٰ نیوز سروس
جموں// شیو سینا (یو بی ٹی)ریاستی سربراہ منیش ساہنی نے کہا کہ قومی شاہراہ پر سرور میں ٹول پلازہ کو حکومت کے ضدی اور آمرانہ موقف اور اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کی سوچی سمجھی سازش کے طور پر نظر آرہا ہے۔جموں میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منیش ساہنی نے کہا کہ ٹول پلازہ کو ہٹانے سے متعلق بے بسی کا مشاہدہ کرنا تکلیف دہ ہے۔بی جے پی لیڈروں کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے ساہنی نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت، جموں و کشمیر کے سربراہ، بی جے پی کے سابق لیڈر، مسئلہ کہاں ہے؟اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے، ساہنی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ٹول پلازہ کے معاملے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، سمارٹ پری پیڈ میٹر، پراپرٹی ٹیکس، نشے کی بڑھتی ہوئی شرح، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے بنیادی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ایک مذموم سازش ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید زور دیا کہ چونکہ قومی شاہراہ 44 لکھن پور تا جموں سڑک کی تعمیر زیر التوا ہے، اور عوامی سہولیات کا فقدان ہے، اس لیے ٹول وصولی روک دی ۔ساہنی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ٹول فری جموں و کشمیر، مفت بجلی اور پانی اور پراپرٹی ٹیکس کی واپسی کے لیے ریاست گیر تحریک کی حمایت کریں۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اس مقصد کے لیے متحد ہو جائیں۔
سرور میں ٹول ٹیکس کی وصولی کیخلاف اپنی پارٹی کا وجے پور میں احتجاج
عظمیٰ نیوز سروس
وجے پور//اپنی پارٹی نے سانبہ ضلع کے سرور میں جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے پر ٹول ٹیکس کی غیر قانونی وصولی کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس احتجاج کی قیادت جموں کے صوبائی صدر اور سابق وزیر ایس منجیت سنگھ نے وجئے پور میں ایک پرامن احتجاجی مظاہرے کے دوران کی جس میں اپنی پارٹی کے بہت سے لیڈران، کارکنان اور مقامی لوگوں نے NHAI کے ذریعے لوگوں کے استحصال کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جمع ہوئے۔اپنی تقریر میں سابق وزیر نے سرور ٹول پلازہ کی مخالفت کرنے والے سانبہ میں پولیس کے ذریعہ مظاہرین کو حراست میں لینے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا اور پولیس کی حراست سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک جمہوری ریاست میں رہ رہے ہیں جہاں عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ عوام دشمن پالیسیوں کی مخالفت کریں اور حکومت وقت کو پرامن طریقے سے اس فیصلے کے خلاف اپنی ناراضگی پر قائل کریں جو کہ عام عوام کے حق میں نہیں ہے۔انہوں نے ہائی وے کے مکمل ہونے تک ٹول ٹیکس کی وصولی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حراست میں لیے گئے مظاہرین کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو مستقبل میں NHAI کے ذریعے ہراساں نہ کیا جائے۔
ڈاکٹر فاروق اور رتن لعل کی نوجوانوں پر تشدد کی مذمت
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے احتجاج کرنے والے نوجوانوں پر پولیس کے سخت رویے کی مذمت کی، جنہوں نے جے پور سرور ٹول پلازہ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کرنے والے نوجوانوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ڈاکٹر فاروق نے کہا “نوجوان لکھن پور میں ٹول وصولی کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے، یہ ایک ایسا عمل ہے جو قائمہ رہنما خطوط اور مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی یقین دہانیوں دونوں کی صریح نظر انداز کرتا ہے۔ سڑکیں خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے پل کی وجہ سے عوام پر ٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں، مظاہرین تک کوئی رسائی نہیں کی گئی، الٹا ان کو پکڑا گیا، پولیس کی کارروائی اور انتظامیہ کا رویہ قابل مذمت ہے ۔ میں انتظامیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ نوجوانوں کو رہا کیا جائے اور ان کے تحفظات کو دور کیا جائے۔”انہوںنے نئے نافذ کئے گئے پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ ساتھ سرور میں غیر قانونی ٹول پلازہ کو بھی فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ادھرجموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے زور دے کر کہا کہ سرور سے ٹول پلازہ کو ہٹائے جانے کا مطالبہ درست ہے اور یہ لوگوں کے خدشات کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ انصاف کے حصول کے لیے شہریوں کا پرامن مظاہرہ جمہوری حق ہے اور اسے افہام و تفہیم اور تعاون کے ساتھ پورا کیا جانا چاہیے۔گپتا نے مطالبہ کیا کہ جموں خطہ کے لوگوں کے جائز اور حقیقی مطالبے کے پیش نظر سرور میں ٹول پلازہ کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔