بختیار کاظمی
سرنکوٹ// سرنکوٹ کے بس سٹینڈ پر دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا جس کی قیادت ڈی ڈی سی ممبر سرنکوٹ شاہنواز چوہدری کر رہے ہیں۔اس دھرنے میں کثیر تعداد میں منتخب نمائندے ،معززین اور متاثرین موجود رہے ۔مظاہرین نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سرنکوٹ میں آئے سیلاب کو قدرتی آفات کے زمرے میں شامل کر کے لوگوں کی باز آباد کاری کیلئے ریلیف فراہم کی جائے ۔انہوں نے ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پانچ دن گزر گئے لیکن سرنکوٹ کے لوگوں کی مسائل کو حل کرنے میں انتظامیہ کامیاب نہیں ہو سکی۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ کو لوگوں کی باز آباد کاری اور ان کے نقصان کا تخمینہ لگانے کا عمل شروع کرنا چاہئے تاکہ ان کو امداد مل سکے تاہم انتظامیہ کے ذمہ دار آفیسران متاثرین کے پاس ہی نہیں آئے ۔سرپنچ ایسوسی ایشن کے صدر سید واحید حسین شاہ نے بتایا کہ جس وقت سیلاب آیا وہ اس وقت بازار میں تھے۔انہوں نے بتایا کہ قصبہ میں کئی فٹ پانی جمع ہونے کی وجہ سے پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں بھی داخل ہو گیا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے بعد لوگوں میں مختلف قسم کی بیماریاں پھیل رہی ہیں جبکہ قصبہ میں صفائی ستھرائی کا بھی کوئی بندوبست نہیں ہے ۔مظاہرین اور سیول سوسائٹی کیا راکین نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سرنکوٹ میں آئے سیلاب کو قدرتی آفات کے زمرے میں ڈال کر لوگوں کے مطالبات پورے کئے جائیں ۔
ڈی سی کی یقین دہانی پر4دنوں کیلئے ہڑتال ملتوی
بختیار کاظمی
سرنکوٹ// سرنکوٹ دو روز سے جاری احتجاج و دھرنے کو آئندہ چار دنوں کیلئے معطل کر دیا گیا۔ ترقیاتی کمشنر پونچھ اندرجیت سنگھ کی ہدایت پر اے ڈی سی پونچھ سرنکوٹ پہنچے جہاں انہوں نے یقین دہانی کرائی کے سرنکوٹ کو قدرتی آفات کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔اس دوران ڈی ڈی سی ممبر سرنکوٹ شاہنواز چوہدری نے اپنے مطالبات موصوف کو بتائے۔اس دوران ضلع ترقیاتی کونسل کے رکن نے متعلقہ اور اعلیٰ آفیسران سے یقین دہانی لینے کے بعد اس احتجاج کر آئندہ چار دنوں کیلئے معطل رکھنے کا فیصلہ لیا ۔اس دوران ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندر جیت سنگھ نے ویڈیو کال کے ذریعہ ضلع ترقیاتی کونسل کے رکن سرنکوٹ کیساتھ تفصیلی بات چیت کی جہاں انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہاکہ سیلابی صورتحال کو قدرتی آفات کے زمرے میں ڈال کر متاثرین کو معاوضہ دیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ عوامی مانگ کو اعلیٰ حکام تک تحریری طورپر پہنچایا جائے گا ۔اس دوران شاہنواز چوہدری نے کہاکہ اگر چار دنوں میں ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو پھر سے احتجاج اور دھرنا شروع کردیا جائے گا ۔
سرنکوٹ میں صفائی ستھرائی کا عمل جاری
بختیار کاظمی
سرنکوٹ//سرنکوٹ میں طوفانی سیلاب آنے کے بعد سے لیکر اب تک محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروس کی مدد سے صفائی ستھرائی عمل کو مسلسل جاری رکھا گیا ہے جبکہ اس دوران میونسپل حکام و متعلقہ شعبہ کی جانب سے قصبہ کی گلیوں اور محلہ جات میں صفائی مہم چلائی جارہی ہے ۔متاثرین کا کہنا ہے کہ سب ضلع انتظامیہ نے لوگوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا تاہم ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ فائر سروس نے جس طرح سے مصیبت میں لوگوں کا ساتھ دیا ہے اس کی جیتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے ۔
سیلاب متاثرین کو ریلیف دینے کی مانگ
بختیار کاظمی
سرنکوٹ //تحصیل سرنکوٹ میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے دوران عوامی املاک مکانات اور مویشیوں کیساتھ ساتھ میوہ باغات کا شدید نقصان ہوا ہے جبکہ مقامی معززین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ نقصان کا تخمینہ لگا کر متاثرین کو معاوضہ دیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ بڑی تعداد میں کسانوں نے فصلوں اور میو ہ باغات کیلئے بینکوں سے قرض لیا ہوا تھا تاہم ان کی فصلیں مکمل طورپر تباہ ہو گئی ہے جبکہ ان کے قرض کو معاف کیا جائے ۔ سماجی و سیاسی کارکن اورانسانی حقوق تنظیم کے نائب ضلعی صدر عبدلحفیظ کوہلی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کسانوں کے قرض بالخصوص کے سی سی قرض کو جلداز جلد معاف کر ئے اور متاثرین کیلئے خیموں کا بندوبست کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات کچھ حد تک کم ہو سکیں ۔