نیوز ڈیسک
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو یہاں ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ میٹنگ میں تمام مسائل کو بڑی ہم آہنگی کے ساتھ فعال طور پر حل کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔میٹنگ کے دوران، لیفٹیننٹ گورنر نے جموں میں ڈویژنل کمشنر آفس اور جموں، کٹھوعہ، سانبہ اور ادھم پور کے چار ڈپٹی کمشنر دفاتر میں انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ کا ایک ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کا بنیادی مقصد زمین کے استعمال میں تبدیلی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے سمیت تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے فعال اور ساختی ردعمل کو یقینی بنانا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، متعلقہ عہدیداروں کو ضروری تعاون فراہم کرنا چاہیے، سرمایہ کاروں کو ہینڈ ہولڈنگ کرنا چاہیے اور سرمایہ کاروں کو مقررہ وقت میں تمام منظوری حاصل کرنے میں مدد کرنی چاہیے۔
کے سی سی آئی کے وفد کی منوج سنہا سے ملاقات
معیشت کے مختلف شعبوں کی صورتحال پر تبادلہ خیال
نیوز ڈیسک
سرینگر // کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) عہدیداروں کے وفد نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اورجموں و کشمیر کی معیشت کے مختلف شعبوں کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر جاوید احمد ٹینگا کی قیادت میں لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ مئی کو راج بھون، میں ایک میٹنگ کی گئی۔ جموں و کشمیر کی معیشت کے مختلف شعبوں کی موجودہ صورتحال پر تفصیل کیساتھ بات چیت کی گئی۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے مختلف شعبوں کے سلسلے میں کے سی سی اینڈ آئی کے کردار کی تعریف کی۔مندرجہ ذیل شعبوں اور تشویش کے مسائل کی فہرست میں شامل ایک تفصیلی یادداشت لیفٹیننٹ گورنر کو غور کے لیے پیش کی گئی۔G-20 ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ، پشمینہ خام مال کا بینک، ٹیسٹنگ کی سہولت کی اپ گریڈیشن، پشمینہ اور دیگر ویلیو ایڈڈ دستکاری اشیا کے لیے الگ ایچ ایس این کوڈ، دستکاری پر جی ایس ٹی میں کمی،ضلع وار ہینڈی کرافٹ کلسٹرز کی تخلیق، لیبلنگ اور کوالٹی کنٹرول، ان لینڈ کنٹینر ڈیپو اور خصوصی اقتصادی زون کی برآمدات، سیاحت کا فروغ، کاروبار کرنے میں آسانی، سنگل ونڈو کلیئرنس سسٹم کے تحت لائسنسوں کی تجدید، کامن ایس ٹی پیز، لیز کے مسائل، صنعتی شعبے/زمین کی بحالی ، الاٹمنٹ/مارکیٹنگ پالیسی،/2016 صنعتی پالیسی کے تحت مراعات کا تسلسل، بینکنگ معاملات یعنی ایک وقتی تصفیہ شامل ہے۔میٹنگ کے دوران باغبانی کا زراعت کے ساتھ ایک ترجیحی شعبے کے طور پر دیکھنا، فصلوں کی انشورنس اور پھلوں کی نقل و حمل کے لیے وقف راہداری،ماحولیات کا تحفظ، آبی ذخائر، ویٹ لینڈز، صحت کے مسائل، اسمارٹ سٹی، بین الاقوامی تجارتی میلے، تجارت سے متعلق مسائل/جی ایس ٹی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعلیم، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، سٹی ٹرانسپورٹ سسٹم، بس اسٹینڈز کی شناخت، بٹہ مالو ٹرانسپورٹ ٹرانزٹ کی سہولت اور عوامی سہولت جیسے دیگر معاملات سے متعلق یاداشت بھی شامل ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کے سی سی آئی کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو سراہا اور وفد کو یقین دلایا کہ ان کے پیش کردہ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے باریک بینی سے غور کیا جائے گا۔انہوں نے مشورہ دیا کہ کے سی سی اینڈ آئی کو خواتین کی ترقی کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔ اس دوران لیفٹیننٹ گورنر نے ناراضگی کا اظہار کیا کیونکہ سیاحوں کو اوور چارجنگ، گمراہ کرنے، ہراساں کرنے اور جعلی آئٹم کی فروخت کے بارے میں بڑی تعداد میں شکایات موصول ہوئی ہیں اور خواہش کی کہ کے سی سی آئی اسٹیک ہولڈرز کو منصفانہ تجارتی طریقوں کو اپنانے کے لیے صفائی ستھرائی کو یقینی بنائے، ورنہ حکومت مجرموں پر سخت ہاتھ ڈالنے پر مجبور ہوگی۔