یو این آئی
سرینگر// وادی کشمیر میں تین مہینوں کی طویل سرمائی چھٹیوں کے بعد جمعہ کے روز اسکول دوبارہ کھل گئے ۔واضح رہے کہ وادی میں نا ساز گار موسمی صورتحال کے باعث سرمائی تعطیلات میں ایک ہفتے کی توسیع کی گئی تھی جس کے وجہ سے سکول یکم مارچ کے بجائے 7مارچ کو کھل گئے ۔ادھر بچوں کے استقبال کے لئے سکولوں کو سجایا سنوار گیا تھا اور اساتذہ وہ دیگر عملہ سکول گیٹوں پر کھڑے بچوں کا پر جوش استقبال کرتے ہوئے دیکھے گئے ۔وادی میں اسکولوں کے کھلنے کے ساتھ ہی جہاں سڑکوں اور گلی کوچوں میں کھوئی ہوئی سی رونق لوٹ آئی وہیں تعلیمی اداروں کی خاموشی بھی بچوں کی چہچہاہٹ سے ٹوٹ گئی۔ جمعہ کی صبح شہر و دیہات میں مختلف النوع صاف وشفاف وردیوں میں ملبوس بچوں کو اپنے اپنے اسکولوں کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا۔بعض بچے اسٹافوں پر اپنے والد یا والدہ کے ہمراہ اسکول بس کا انتظار کرتے ہوئے دیکھے گئے تو بعض بچوں جن کے سکول نزدیک ہی واقع ہیں، کو پیدل کاندھوں پر کتابوں کے نئے بیگ لدے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپنے اپنے اسکولوں کی طرف رواں دواں دیکھا گیا۔بچوں کے چہروں پر خوشی سے ان کی خوبصورتی اور معصومیت میں مزید چار چاند لگ گئے تھے ۔قیصر علی نامی ایک طالب علم نے بتایا کہ طویل سرمائی چھٹیوں کے بعد سکول جانا ہے ۔انہوں نے کہا ’’ ہم بہت خوش ہیں، یونیفارم پہن کر اسکول جانا اور پھر وہاں اپنے اساتذہ کے سامنے بیٹھ کر پڑھنے میں ایک الگ ہی لطف ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ کئی طلبا کے ساتھ چھٹیوں کے دوران بھی ملاقات ہوتی رہتی ہے لیکن ایسے بھی طلبا ہیں جن کے ساتھ چھٹیوں کے بعد اسکول میں ہی دوبارہ ملتے ہیں جس کا بہت ہی اشتیاق رہتا ہے ۔ایک اور طالب علم نے کہا کہ صبح کو وردی پہن کر اسکول جانے میں جو مزہ ہے وہ ٹیوشن جانے میں نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کا ماحول ہی کچھ الگ ہوتا ہے ۔ ناصر احمد نامی ایک استاد نے بتایا کہ بچے ہی ایک تعلیمی ادارے کی شان و شوکت ہیں ان کی غیر موجودگی میں اسکولوں میں سناٹا چھایا رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بچے اسکول آتے ہیں تو ہر طرف بہار ہی بہار نظر آتی ہے ۔شبیر حسین نامی ایک استاد نے بتایا: ‘بچوں کے بغیر سکولوں کی حیثیت خزاں رسیدہ گلستانوں کی سی ہوتی ہے اور ان کے آتے ہی سکولوں میں بہار کی سی فضا قائم ہوجاتی ہے ‘۔انہوں نے کہا’سکولوں میں بچوں کے پڑھنے ، کھیلنے کودنے کے شور و غل سے ہی سکولوں کی رونق ہے ‘۔دریں اثنا صحت و تعلیم کی وزیر سکینہ یتو نے اسکول کھلنے پر بچوں کے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا، ‘ چونکہ سرمائی زون کے طلباء موسم سرما کی تعطیلات کے بعد اپنے اسکولوں میں جا رہے ہیں، میں ان کے سیشن اور مستقبل کے لیے کامیابی کی خواہش کرتی ہوں’۔انہوں نے کہا، ‘میں اس کو ایک یادگار، کامیاب سال بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز، خاص طور پر تدریسی برادری کے تعاون کی سراہنا کرتی ہوں۔ سب کے لیے نیک خواہشات‘‘۔دریں اثناء ڈائریکٹر سکول کشمیر ڈاکٹر جی ایتو نے اننت ناگ ضلع کے دور دراز علاقے میں قائم گورنمنٹ ماڈل ہائر سیکنڈری سکول کو کرناک میں مارننگ اسمبلی کے دوران Prayerمیں حصہ لے کر بچوں کے ساتھ سکول کھلنے کی خوشیاں بانٹیں۔ اس موقع پر ناظم تعلیم کشمیر نے بچوں سے مادری زبان میں بات کی اور سرمائی تعطیلات کے دوران مختلف سرگرمیوں کے بارے میں بچوں سے دریافت کیا۔ایتو نے اساتذہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ بچوں کو اخلاقی تعلیم سے آراستہ کریں اور آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور واٹر باڈیز کو محفوظ رکھنے کے لیے بچوں کے لئے رول ماڈل بن جائیں۔