ایسے وقت میں جب سرفراز احمد نے بحیثیت کپتان ویسٹ انڈیز میں ٹی 20سیریز کے بعد ون ڈے سیریز کی ٹرافی اٹھائی ہے اور مستقبل میں وہ طویل دورانیے کی ٹیسٹ کرکٹ میں مصباح الحق کی جگہ قومی ٹیم کی کمان سنبھالنے کیلئے تیار ہیں، سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر راشد لطیف کا خیال ہے کہ سرفراز کیلئے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کا یہ مناسب وقت نہیں ہوگا۔ٹیسٹ کرکٹ میں 130 اور ون ڈے کرکٹ میں بحیثیت وکٹ کیپر 220شکار کرنے والے سابق کپتان کہتے ہیں کہ کپتانی اور پاکستان کرکٹ ہمیشہ ایک مشکل اور کٹھن کام رہا ہے اور میں اس تجربے سے بخوبی واقف ہوں۔پاکستان کے لیے 6ٹیسٹ میں کپتان کی حیثیت سے 4ٹیسٹ جیتنے والے راشد لطیف کہتے ہیں کہ اہم بات ہے کہ سرفراز ابھی صرف 29سال کا ہے،البتہ باوجود اس کے اسے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت دینے میں جلدی پاکستان کرکٹ کے لیے نقصان کا سبب بن سکتی ہے، وجہ سیدھی ہے،مصباح اور یونس کے جانے کے بعد اس ٹیم کو نئی شروعات کا چیلنج درپیش ہوگا۔