کشتواڑ //علی گڑھ یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کا 199واں یوم وصال روایتی شان شوکت، کتابوں کی نمائش اور جوش خروش سے کشتواڑ میں منایا گیا ۔ اس سلسلہ میں تقریب کا اہتمام سرسید میموریل چرٹیبل آرگنائزیشن جموں و کشمیر ایک غیر سرکار تنظیم کی جانب سے اسلامیہ فریدیا ہائیر سکینڈری سکول کشتواڑ میں کیا گیا تھا ۔ ریاست کے سابقہ وزیر و ممبر قانون ساز اسمبلی (اندوال )غلام محمد سروڑی مہمان خصوصی تھے۔ سروڑی نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو قوم تبدیلیوں کو نظر انداز کرتی ہے وہ ہمیشہ پسماندہ رہتی ہے۔ 19ویں صدی کے مسلم ریفارمر اور ماہر تعلیم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سروڑی نے کہا کہ سرسید نے قوم کو تعلیم اور دانشورانہ ترقی کا نیا راستہ دکھایا،وہ چاہتے تھے کہ تعلیم سے بدلائو لایا جائے نہ صرف ڈگری حاصل کرنے کے لئے تعلیم حاصل کی جائے۔ انہوں نے اس موقعہ پر طلبا کو سرسید کی فلاسفی اپنانے کو کہا تاکہ اس کا فائدہ آنے والی نسل حاصل کر سکے۔ تقریب سے سکول کے پرنسپل نعیم الحق وازہ نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں سروڑی نے حالیہ امتحانات میں اچھے نمبر حاصل کرنے والے طلبا میں نقدانعام ، سرٹیفکیٹ ، ٹرافیاں اور میڈل تقسیم کئے۔ ان طلبا میں جے کے پبوس کے 8ویں ،10ویں اور 12ویں میں پاس ہوئے طالب علم بھی شامل تھے۔ چیئرمین این جی او امام جامعہ مسجد کشتواڑ فاروق احمد کچلو ، سہاب مشتاق ، محمد امین ڈولوال، عبدل سلیم زرگر، بشیر احمد شیخ ، وسیم سجاد ، محمد شفیع ڈار، فردوس منیگنو ، طلبا کے والدین اور طلبا بڑی تعداد میں تقریب میں شامل تھے۔