ویب ڈیسک
سردی کے دنوں میں کچھ لوگ رات کو گرم موزے پہن کر سونا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ پسینے سے بچنے کیلئے موزوں کے بغیر سوتے ہیں۔ویسے تو موسم سرما کی ٹھنڈی ہواؤں سے بچاؤ کے لیے گرم ملبوسات استعمال کرنے کے ساتھ ہم گھر سے باہر نکلتے ہوئے موزے پہنتے ہیں جو کہ عام بات ہے۔لیکن موزے پہن کر سونے کے کچھ اچھے نتائج سامنے نہیں آئے ماہرین کے مطابق اگر آپ سونے سے پہلے موزے پہننے کے عادی ہیں تو آپ اس عادت پر غور کرنا ضروری ہے کیونکہ اس کے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق ویسے تو موزے پہن کر سونے کے کچھ فوائد تو ضرور ہیں کہ ایسا کرنے سے خون کی گردش کسی حد تک بہتر رہتی ہے۔
سردیوں میں آپ اچھی کوالٹی کے موزے استعمال کرتے ہیں تو وہ آپ کے جسم کو رات کو بدلتے ہوئے درجہ حرارت کو کنٹرول رکھنے میں مدد دیتا ہے۔دوسری جانب ماہرین رات کو سوتے ہوئے موزے پہننے کو
صحت مند رجحان یا طرزِ عمل نہیں سمجھتے، ان کے مطابق موزے پہن کر سونے سے دورانِ نیند مجموعی صحّت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ یہ نیند میں خلل ڈالتا ہے جب کہ بلڈ پریشر کا بڑھ جانا اور اگر تنگ موزے پہنے گئے ہوں تو اس سے ہماری جلد پر انفیکشن ہوسکتا ہے۔طبّی ماہرین کے مطابق موزے پہن کر سونا اور کئی گھنٹے تک سونے کے دوران اگر کسی شخص نے موزے پہن رکھے ہوں تو اس کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے اور یہ براہِ راست دل پر اثرانداز ہوتا ہے۔ اس لیے احتیاط ضروری ہے۔طبّی ماہرین کے مطابق پیروں کی صحّت اور ان کی صفائی کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ان کی جلد پر بھی مسام موجود ہوتے ہیں جنہیں تازہ ہوا کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر سردیوںمیں ٹھنڈ سے بچنے کے لیے موزے پہن کر سونے کو معمول بنا لیا جائے تو یہ ان مساموں کے لیے نقصان دہ ہے۔ پیروں کی جلد کے یہ مسام بند ہو سکتے ہیں اور ان کی صحت متاثر ہوتی ہے۔دیریں اثنا ای ۔سگریٹ استعمال کرنے والوں کیلئےبُری خبریہ ہے کہ ویپنگ ( ای سگریٹ) جسم کا بلڈ پریشرفوری کم ہونے سے موت کی نوبت بھی آسکتی ہے۔ ماہرین صحت نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔ و یپنگ کے جسم پر ’فوری طور پر‘ منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ محققین کا خیال ہے کہ vaping خون کی نالیوں پر اہم اثر ڈالتا ہے اور یہ بھی کم ہو سکتا ہے کہ ویپر کے پھیپھڑوں میں کتنی آکسیجن لی جاتی ہے۔ انسانی جسم میں شریان کا نظام ان رگوں سے بنا ہوتا ہے جو جسم کے گرد خون اور اعصابی نظام لے جاتے ہیں۔ تاہم ای سگریٹ، جسے vapes کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، تمباکو کے دھوئیں میں پائے جانے والے کیمیکلز اور زہریلے مادوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہوتے ہیں۔ جوانہیں نوجوانوں میں مقبول بناتے ہیں۔ شکاگو میں ہونے والی ریڈیالوجیکل سوسائٹی آف نارتھ امریکا کے اجلاس میں پیش کی جانے والی تازہ ترین تحقیق کے مطابق ویپنگ سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یونیورسٹی آف آرکنساس فار میڈیکل سائنسز، لٹل راک کے مطالعہ کی مرکزی مصنف ڈاکٹر ماریان ناباؤٹ نے کہا، ای سگریٹ کو طویل عرصے سے باقاعدہ تمباکو نوشی کے محفوظ متبادل کے طور پر فروخت کیا جاتا رہا ہے۔ ناباؤٹ کا کہنا ہے کہ یہ اب بھی شریان کےافعال اور مجموعی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ تحقیق میں ناباؤٹ اور اس کے ساتھیوں نے سگریٹ نوشی کے عروقی افعال پر شدید اثرات اور نیکوٹین کے ساتھ اور بغیر ای سگریٹ کے بخارات کے فوری اثرات کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی۔ اس تجربے میں کُل 31 صحت مند تمباکو نوشی کرنے والے اور ویپرز، جن کی عمریں 21 سے 49 سال تھیں، کو شامل کیا گیا تھا۔ تین الگ الگ سیشنوں کے دوران شرکاء دو ایم آر آئی امتحانات سے گزرے، ایک گروپ نے تمباکو نوشی کی جبکہ دوسرے گروپ نے ویپنگ کا استعمال کیا۔ ایک بار ڈیفلیٹ ہونے کے بعد، فیمورل شریان کے بہاؤ کی رفتار (فیمورل شریان میں خون کے بہاؤ کی رفتار کا ایک پیمانہ) اور وینس آکسیجن سیچوریشن (خون میں آکسیجن کی مقدار کا ایک پیمانہ جو جسم کے بافتوں کو آکسیجن فراہم کرنے کے بعد دل میں واپس آتا ہے) سے اندازہ لگایا گیا اسی طرح دماغ میں خون کے بہاؤ کو ایک خاص قسم کے ایم آر آئی سے بھی ماپا گیا جسے فیز کنٹراسٹ ایم آر آئی کہا جاتا ہے۔ ہر قسم کے بخارات یا تمباکو نوشی کے سانس لینے کے بعد، نتائج نے ظاہر کیا کہ سطحی فیمورل شریان میں آرام سے خون کے بہاؤ کی رفتار میں نمایاںکمی واقع ہوئی ہے، جو ران کے ساتھ ساتھ چلتی ہے اور پورے جسم کو آکسیجن والا خون فراہم کرتی ہے۔ ویسکولر فنکشن میں کمی سب سے زیادہ نکوٹین پر مشتمل ای سگریٹ کے سانس لینے کے بعد سامنے آئی، اس کے بعد نیکوٹین کے بغیر ای سگریٹ کا نمبرآتا ہے۔