سرینگر// جموں وکشمیر کے تینوں خطوں میں گذشتہ رات شبانہ درجہ حرارت میں غیرمعمولی گراؤٹ درج کی گئی ہے۔ وادی کشمیر اور خطہ لداخ میں ہر ایک جگہ پر رات کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دونوں خطوں میں اتوار کی صبح بیشتر آبی ذخائر اور پینے کے پانی کی سپلائی لائنوں کو منجمند پایا گیا۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر میں منفی 6 ڈگری کے ساتھ رواں موسم میں اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی ہے۔ منفی درجہ حرارت کے باعث سرینگر میں سیاحوں کی تفریح کے مرکز شہرہ آفاق ڈل جھیل اور اس سے ملحقہ ندی نالوں بشمول ژونٹھ کوہل کو اتوار کی صبح جزوی طور پر منجمند پایا گیا۔ ڈل جھیل کو اتوار کی صبح ایک بار پھر جزوی طور پر منجمند پایا گیا۔ اگرچہ اچھی خاصی دھوپ کھلنے کے بعد منجمند حصے پگھل گئے، تاہم ڈل کے اندرونی حصے بدستور منجمند پڑے ہوئے ہیں۔ منفی درجہ حرارت کے باعث سرینگر اور وادی کے دوسروں حصوں میں پینے کے پانی کی سپلائی متاثر ہورہی ہے۔ڈل کے اندرونی علاقوںمیں شکارہ والوں کو یخ کی پرت توڑ کر شکاروں کے لئے جگہ بناتے ہوئے دیکھا گیا۔ ڈل جھیل 1965 میں پہلی بار مکمل طور پر منجمند ہوگئی تھی جب ایک جیپ اس کے اوپرچلائی گئی تھی۔ بعد میں 1986 میں پھر ایک بار یہ مشہور جھیل مکمل طور پر منجمند ہوگئی تھی اور مقامی لوگوں و سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی تھی جو جھیل کے بیچوں تصاویر لے رہے تھے جبکہ بچے ہاکی کھیلتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔