ماگام//نمائدہ عظمیٰ //ضلع بڈگام کے بدرن نامی گاوں کے باشندے تعمیراتی ایجنسی پی ایم جی ایس وائی کی طرف سے علاقے میں عرصہ دراز سے تشنہ تکمیلبدرن بانڈر ونی سڑک پر سردیوں میں میکڈامائزیشن کئے جانے پر نالاں ہیں ۔ مقامی لوگوں کے بقول اس سڑک پر تعمیر کا کام سال 2011میں شروع کیا گیا تھا جس کے بعد چھ برسوں سے کسی نے اس سڑک کو پوچھا تک نہیں لیکن اب اس سال محض اپنا ہدف پورا کرنے کیلئے پی ایم جی ایس وائی یعنی پردھا ن منتری گرام سڑک یوجنا نامی ایجنسی نے اس سڑک پر نومبر میں میکڈامائزیشن کا کام شروع کیا جو کچھ ہی دنوں میں کئی ایک جگہوں پر اکھڑ گیا ۔مقامی آبادی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے متعلقہ محکمے کے انجینئروں سے گذارش کی تھی کی وہ اس سڑک پر اس سال میکڈم نہبچھائے لیکناس مانگ کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے محکمے نے نومبر ماہ میں میگڈیم بچھایا ۔مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اس عمل کو اس سال موخر کئے جانے کے لئے وزیر اعلیٰ شکایتی سیل کے نام 31اکتوبر کو ایک شکایت زیر نمبر 75926 بھی ارسال کی تھی لیکن پندرہ دن ہوئے ، سڑک پر میکڈم بھی بچھائی گئی ہماری شکایت شکایت کی ہی جگہ رہ گئی۔انکے مطابق اس سڑک کے اسی فیصد حصے پر میکڈم بچھائی جاچکی ہے جبکہ چنددن قبل اس سڑک کے کناروں پر مٹی بھی ڈالی گئی جس وجہ سے اس سڑک پر چلنا محال بن گیا ہے اور سڑک کے کنارے بھی ٹوٹ گئے ہیں ،واضح رہے چیف انجیئنر آر اینڈ بی کشمیر کے آفس سے دس اکتوبر کو ایک سرکولر زیر نمبر CE/RBK/HD/17460-94جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق محکمے کے سبھی سپر انٹندنگ انجینئروں اور ایگزیکئٹیو انجینئروں کو ہدایات دی گئی تھی کہ 15 اکتوبر کے بعد سے کوئی بھی میکڈمائشزین کا عمل نہیں کیا جائے ۔ بدرن کی آبادی کا کہناتھا کہ اگر درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے آر اینڈ بی محکمہ نے مکڈمائزیشن عمل کو روکا تو کیا یہ صورت ُPMGSY محکمے پر بھی عائد نہیں ہوتی ۔اس ضمن چیف انجینئر پی ایم جی ایس وائی کشمیر ملک بشارت احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ صبح گیارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک میکڈامائزشین کیلئے درجہ حرارت نومبر کے پہلے ہفتے میں موزوں تھا اس لئے اس عمل کو جاری رکھا گیا لیکن اسکے بعد اس روکا گیا ، انکا کہنا تھا کہ اگر اس سڑک کی میکڈامائزیشن کے حوالے سے مقامی لوگوں کو کوئی شکایت ہیں تو وہ اسکا سد باب کریں گے اور سڑک کام بنیادی ضوابط کے تحت نہ ہونے کی صورت میں کنڑیکٹر کو رقومات واگزار نہیں کی جائیں گی۔