مینڈھر//سرحدوں پر رہنے والے لوگ جو پہلے سے ہی گوناگوں مسائل سے دوچار ہیں،اب مرکزی حکومت کے تار بندی کے فیصلے سے مزید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔حد متارکہ کے قریب واقع علاقوں میں رہنے والے ان لوگوںکو کبھی ہندپاک فائرنگ اور گولہ باری کاشکار بنناپڑتاہے تو کبھی انہیں خار دار تاروںسے زخم سہنے پڑتے ہیں ۔ ان تمام مسائل سے سرحد کے لوگ پہلے سے ہی پریشان ہیں ،ایسے میں مرکزی حکومت کی جانب سے سرحد پر پہلے سے موجود تاربندی کے ساتھ مزید تار بندی سے سرحد کی عوام مزید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اس حوالے سے لو گو ں نے ریا ستی حکو مت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے مسائل حل کرنے نہ کہ مزید مشکلات میں ڈالے ۔انہوںنے کہاکہ حد متا رکہ پر لگی تارکو زیرولائن پر لگوایاجائے اور پہلے سے لگی تار کو بھی زیرو لائن پر لگانے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ سرحدی عوام کو جو پریشانی اورمشکلات ہیں، اس سے انہیں نجات مل سکے ۔ بالاکو ٹ،پنجی ، سہو لہ ،دیرڈبسی کی عوام سے وزیر اعلیٰ اور ریا ستی گورنر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس انسانی مسئلہ میں عوام کی مدد کریں اور مرکزی حکومت سے بات کرکے اس خاردار تار سے نجات دلائیں ۔ما سٹر عنایت اللہ خان، شادم خان اورظہیر خان کاکہناہے کہ ان کادیرینہ مطالبہ تھا کہ اس تارکو زیرو لائن پر منتقل کیا جائے تاکہ گاؤں اور محلوں کی جو تقسیم ہوچکی ہے اورجس سے سماج کے اندر ایک تقسیم ہوگئی ہے ،کا علاج نکالاجاسکے اور لوگوں کو کم از کم اپنی زمینوں اور رشتہ داروں کے ہاں آنے جانے کی آزاد ی ہو تاہم اب نئی تار بندی نے ان کا امن و سکون چھین لیاہے ۔ان کاکہناہے کہ وہ سیکورٹی کے معاملات میں حکومت کے اقدامات کی مخالفت نہیں کرتے لیکن اس تاربندی سے جنم لینے والے مسائل سے فکر مند ہیں ۔