جموں//بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے رات کے دوران پاک بھارت سرحد پر ارنیہ میں 62کلو ہیروئن ضبط کی جو بی ایس ایف کے مطابق سرحد پار سے سمگل کی جارہی تھی۔ بی ایس ایف کے دستوں نے سرحد پار سے مشتبہ نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا جس پر یہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔بی ایس ایف جموں فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل این ایس جموال نے بتایا ’’صبح 2بجے کے لگ بھگ بین الاقوامی سرحد پر پائپ اور منشیات کے ساتھ تین سے چار افرادکے منتقل ہونے کی اطلاع ملی ، ہمارے پاس پہلے سے انٹیلی جنس رپورٹ موجود تھی اور پولیس اور بی ایس ایف دونوں کی وجہ سے اسمگلنگ کوشش ناکام بنادی گئی‘‘۔یہ منشیات اسمگل کرنے کی اپنی نوعیت کی پہلی کوشش تھی جس کو پلاسٹک کے تھیلے میں چھپایا گیا تھا اوراسے رسی سے اور پائپ کے ذریعہ منتقل کیاگیا۔ ا?ئی جی بی ایس ایف نے بتایا کہ اہلکاروں نے 62پیکٹ ہیروئن (فی کلو) ، دو چینی ساختہ پستول اورایک سو روند برا?مد کئے۔ا?ئی جی بی ایس ایف نے بتایا ’’مستعد دستوں نے مشتبہ طور پر حرکت کرنے والے افراد کو للکارا جس کے بعد اسمگلروں نے ان پر فائرنگ کردی جس سے بی ایس ایف کے دستے جواب دینے پر مجبور ہوگئے، بی ایس ایف نے بھی جوابی کاروائی کی اور اسمگلروں کو واپس لوٹنے پر مجبور کیا‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم نے محاصرہ کیا اور صبح ہوتے ہی اس سامان کو ضبط کرلیا جسے پاکستانی سمگلر اس طرف بھیجنا چاہتے تھے‘‘۔جموال نے کہا کہ وہ پاکستانی رینجرز کے ساتھ سخت احتجاج کریں گے اور ان سے منشیات اسمگلروں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہیں گے۔انہوں نے کہاکہ 'پچھلے ایک سال سے ڈرون کے ذریعہ سرحد پار سے خطرہ ہے،تاہم بی ایس ایف کیاہلکار وںکو حساس بنایا گیا ہے اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ڈرونوں کا سراغ لگانے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ا?ئی جی بی ایس ایف نے بتایاکہ پاکستان میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ عسکریت پسندی کا انفراسٹرکچر برقرار ہے اوروہ اب بھی کام کر رہاہے، اسی وجہ سے ہتھیاروں اور منشیات کو اس پار اسمگل کیا جارہا ہے۔