جموں+ اسلام آباد//ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان منگل کے روز ہونے والے گولہ باری میں 4خواتین اور 2بچوں سمیت 8افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ 23افراد زخمی ہوئے جن میں 3فوجی پورٹر بھی شامل ہیں۔ پاکستانی فوجوں نے حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد کے اِس پار سانبہ، پونچھ، راجوری اور جموں اضلاع کے شہری علاقوں میں گولے برسائے ۔ دفاعی ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے کی گئی گولہ باری میں 2پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے جب کہ 14چوکیاں تباہ کر دی گئیں۔کنٹرول لائن پر نیاکا پنجگرائیں منجا کوٹ ضلع راجوری میں ہونے والی فائرنگ کے دوران ایک ساس اور بہو کی موت ہو گئی جب کہ نوشہرہ تحصیل کے کلال سیکٹر میں 3فوجی پورٹر زخمی ہو گئے۔ پاکستانی افواج نے تارکنڈی اور نیاکا پنجگرائیں میں گولے برسائے جس کے نتیجہ میں صبح 11:30بجے کے قریب سرفراز خان کے گھر پر یکے بعد دیگرے 7مارٹر گولے پڑے جن کے نتیجہ میں اس کی 55سالہ اہلیہ سلطان بیگم اور 30سالہ بہو مقبول بیگم زوجہ محمد سفیر ہلاک ہو گئیں ۔ کلال سیکٹر نوشہرہ میں 82اور120ایم ایم کے مارٹر گولے پڑے جن کے نتیجہ میں سوم راج (45) ولد پرس رام، دلجیت رام (35)ولد بلدیو راج ساکنان کلال اور پروین کمار (25)ولد اشوک کمارزخمی ہو گئے ساکن رمالی دھارازخمی ہو گئے، ان میں سے سوم راج کو نازک حالت کے پیش نظر جے ایم سی منتقل کر دیا گیا ہے ۔مینڈھر میں شلنگ کے دوران 7افراد زخمی ہو گئے جن میں محمد فاروق ساکن ملک پور بالاکوٹ، سلمیٰ کوثر دختر محمد شبیر ، محمد صادق ولد دل محمد ساکن دھارنہ، زبیدہ بی ، رخسار اختر، محمد طاہر اور شازیہ اختر شامل ہیں۔ ان میں سے 3افراد کو جموں میڈیکل کالج منتقل کر دیا گیا ہے ۔دریں اثنا ضلع ترقیاتی کمشنر سانبہ شیتل نندہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رام گڑھ سیکٹر میں پاکستان کی طرف سے کی گئی فائرنگ میں کم از کم 5افراد ہلاک جب کہ 9دیگر زخمی ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ گولہ باری کے دوران مزید ایک شخص کی حرکت قلب بند ہونے سے بھی موت واقع ہو گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ 9میں سے6زخمیوں کو میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا ہے جب کہ 3رام گڑھ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرحدی علاقوں میں بسنے والوں کے لئے متعدد ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں ۔ ایس ایچ او رام گڑھ سورج پٹھانیہ نے مہلوکین کی شناخت 19سالہ رویندر کور دختر زور آور سنگھ ساکن جیردا، تحصیل رام گڑھ اور 7سالہ ریشو کمار ولد مہیش کمار ساکن دبلہیڑ، ارون عرف ابھی عمر 7سال ولد جوگیندر لال ساکن کہراں والی، 28سالہ انجو دیوی زوجہ بلکار چند ساکن رکھ ابطال، 34سالہ سورن سنگھ ولد منگت سنگھ ساکن گوبند گڑھ اور 60سالہ مہرو رام ولد نند لال ساکن رنگور کیمپ کے طور پر کی ہے ۔ زخمیوں میں اشوک کمار (50)ولد سائی داس ، راکیش کمار (30) ولد مہرو رام، مسکان (13) دختر بلکار چند،کاملی دیوی (50) زوجہ مہرو رام، ایک سالہ پری دختر اکیش کمار ساکنان رنگور کیمپ رام گڑھ کے علاوہ کپل دیو (28) ولد گردھاری لال ساکن ننگا، بھجن لال (45) ولد کتھور ام ساکن چک ببرال، سشما (29)زوجہ راکیش کمار ساکن رنگور اور انجنا ورما (15) دختر کیول کرشن ساکن ننگا شامل ہیں۔آر ایس پورہ کے ارنیہ سیکٹر میں زخمی ہونے والوں کی شناخت درشنا دیوی (50) زوجہ سرداری لال، بودھراج (40)ولد دوارکا داساور چنچلو دیوی (40) زوجہ پون کمار ساکنان پنڈ چاڑکاں کلاں نیز 12سالہ روہت بھگت ولد درشن لال ساکن وارڈ نمبر 4ارنیہ کے طور پر کی گئی ہے ۔ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ بھارت نے فائر بندی کی خلاف ورزی کر کے شلنگ سے دو شہریوں کو ہلاک اور دو کو زخمی کردیا۔بھارتی فوج نے چاروہ سیکٹر میں سیول آبادی پر فائرنگ کرکے مزید 2 افرادکو جاں بحق جبکہ2کو زخمی کردیا۔دوسری طرف پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی بار بار خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کے مطابق لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی اور بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ ترجمان کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت سیز فائر معاہدے کا احترام کرتے ہوئے خلاف ورزیاں بند کرے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے کے مبصرین نے کوٹلی اسپتال میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔واضح رہے کہ 31 اکتوبرکو بھارتی فورسز کی فائرنگ سے نکیال، جندروٹ سیکٹر میں 6 شہری جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے جب کہ پاک فوج کی جانب سے فائرنگ کا بھرپور جواب دیا گیا۔