نیوز ڈیسک
پانامہ سٹی// وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ ہندوستان کے لیے ایک ایسے پڑوسی کے ساتھ بات چیت کرنا “بہت مشکل” ہے جو ملک کے خلاف سرحد پار دہشت گردی کرتا ہے۔ان کے دو ٹوک ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے جب پاکستان نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اگلے ماہ کے اوائل میں گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اہم اجلاس کے لیے بھارت جائیں گے۔جے شنکر نے پریس بریفنگ میں کہا’’ہم دونوں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ہیں۔ لہٰذا، ہم عام طور پر اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں۔ ہم( بھارت) اس سال (SCO) کا سربراہ ہیں۔ لہٰذا یہ ملاقات بھارت میں ہو رہی ہے۔ اس مسئلے کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے لیے ایک ایسے پڑوسی کے ساتھ بات چیت کرنا بہت مشکل ہے جو ہمارے خلاف سرحد پار دہشت گردی کرتا ہے،” ۔جے شنکر نے مزید کہا”ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ انہیں سرحد پار دہشت گردی کی حوصلہ افزائی، اسپانسر اور نہ کرنے کے عزم کو پورا کرنا ہوگا۔ ہم امید کرتے رہتے ہیں کہ ایک دن ہم اس مرحلے تک پہنچ جائیں گے،‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا موقف رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے اور اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ اس طرح کی مصروفیت کے لیے دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری اسلام آباد پر ہے۔پاکستان کے دفتر خارجہ نے 20 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول 4 سے 5 مئی کو گوا میں ہونے والے ایس سی او اجلاس میں شرکت کریں گے۔