جموں//بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر پیداشدہ غیر یقینی صورتحال اور گذشتہ روز پونچھ کے مینڈھر سیکٹر میں4فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوںپر قانون ساز اسمبلی میں ممبران کے مابین سخت بحث وتکرار،نعرہ بازی اور ہنگامہ آرائی ہوئی جسکے پیش نظر اسمبلی کے اسپیکر کوندر گپتا کو 10منٹ کیلئے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنا پڑی۔سرحدی علاقوں میں گولہ باری سے پیدا شدہ صورتحال کیلئے جہاں حزب اختلاف نے مرکزی اور ریاستی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا وہیں، بھاجپا ممبران نے پاکستان مخالف نعرہ بازی کی اور مطالبہ کیاکہ ایوان میں پاکستان کے خلاف مذمتی قرار داد پاس کی جائے۔قانون ساز اسمبلی کی کارروائی سوموار کو جیسے ہی شروع ہوئی تو اس بیچ نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر وممبر اسمبلی کنگن میاں الطاف اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور سرکار کی توجہ سرحدی علاقوں میں ہوئی گولہ باری کی طرف مبذول کرائی ،میاں الطاف نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں نہ صرف فورسز کے اہلکار بلکہ عا م لوگوں کو بھی گولہ باری سے نقصان ہو رہا ہے اس دوران انہیں پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان ویری نے یقین دلایا کہ سرکار اس پر وقفہ سوالات کے دوران جواب دے گی ۔11بجے جیسے ہی وقفہ سوالات ختم ہوا تو ممبرا ن نے دوبارہ سرحدی گولہ باری کا معاملہ اٹھایا ۔ ایوان کے اندر اس وقت غیر یقینی صورتحال دیکھنے کو ملی جب بی جے پی ممبران نے ایوان میں سخت ہنگامہ کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کی جبکہ این سی کے سینئر لیڈر وممبر اسمبلی نگروٹہ اپنی نشست سے کھڑے ہوئے بھاجپا ممبران کومحض کھوکھلے نعرے لگانے کے لئے تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر حالات خراب ہیں اور اس کیلئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی یا پھر نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ ایوان کے اندر اس پر قرار داد لائیں اور ہم بحث کیلئے تیار ہیں۔اس مطالبہ کے حق وہ بطور احتجاج اسپیکر کے سامنے چاہ ایوان(ویل)میں پہنچ گئے اورٹریجری بنچ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزراء سے مطالبہ کیاکہ ہم اس پر بحث کرنے کیلئے تیار ہیں اور اس کیلئے قرارداد دلائی جائے ۔تاہم بی جے پی کے ممبران اپنی نشستوں پر رہے اور پاکستان کے خلاف سخت نعرہ بازی کرتے رہے جبکہ اُس وقت تک پی ڈی پی ممبران خاموش تھے۔بھاجپا ممبران نے اس دوران ’’پاکستان مردہ باد مردہ باد‘‘ کے نعرہ لگائے، جس پر نیشنل کانفرنس کے دویندر سنگھ رانا جوپہلے ہی چاہ ایوان میں موجود تھے نے ،زور دا ر آواز میں کہا کہ بی جے پی ہائے ہائے ، 56" انچ کی چھاتی کے ساتھ آپ بھی مردہ باد کے نعرہ لگائیں ،جبکہ این سی کے علی محمد ساگر ’’بے غیرت سرکار ہائے ہائے، آر ایس ایس ، بی جے پی، پی ڈی پی ہائے‘‘ کے نعرے لگائے ۔کانگریس کے لیڈر وممبر اسمبلی بانہال ،وقار رسول وانی نے بزدل سرکار ہائے ہائے ،لاشوں کا حساب دو،قاتل سرکار ہائے ہائے کے نعرے لگائے جس سے ایوان میں کافی وقت تک شور شرابہ رہا ۔اپوزیشن ممبران نے کہاکہ جموں وکشمیر میں آج جو بھی ہورہاہے اس کی وجہ پی ڈی پی۔ بی جے پی ہے ۔بھاجپا ممبران نے اس دوران جہاں نریندر مودی کے حق میں بھی نعرے لگائے گئے وہیں اپوزیشن کے ممبران نے مودی سرکار کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی ۔دیورند رانا نے اس دوران کہا کہ جو لوگوں کی لاشیں گرائے وہ مردہ باد۔،سخت ہنگامہ ،بحث وتکرار اور نعرہ بازی سے پیدا شدہ صورتحال کے بیچ اسپیکر کوندر گپتا نے 11: 11 بجے 10 منٹ کیلئے ایوان کی کارروائی ملتوی کی جو بعد میں11بجکر 33منٹ پر دوبارہ شروع ہوئی۔تاہم جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی تو پھر این سی کے ممبر اسمبلی نگروٹہ دویندر سنگھ رانا اور ممبر اسمبلی اودھمپور پون گپتا چاہ آیوان میں آگئے اور کہا کہ بین الاقوامی اور سرحدی علاقوں میں فوجی اہلکار مر رہے ہیں عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور کشیدہ حالات کے پیش نظر سرکار کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بھی بات نہیں کی جا رہی ہے کہ وہ اس سے نپٹنے کیلئے کیا اقدامات کررہے ہیں ۔اس بیچ ممبر اسمبلی ادھمپور پون کمار گپتا نے پاکستان کے خلاف نعرے لگائے جبکہ بھاجپا کے ممبران بھی روندر سنگھ رینہ کے حق میں بولنے لگے اور نعرہ باری کرتے ہوئے انہوں نے اسپیکر کوندد گپتا سے کہا کہ انہیں رینہ کو بھی سنتا چاہئے ۔ اجازت ملنے پر رینہ نے کہا کہ پونچھ سے لیکر کٹھوعہ تک سرحدو ں پرافراتفری کا ماحول ہے روزانہ ہمارے سیکورٹی فورسز کے جوان شہید ہو رہے ہیں حکومت اس کو روکنے کے لئے کیا کر رہی ہے۔ ایوان میں اس دوران پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان وزیری نے پچھلے 2روز کے دوران سرحدی علاقوں میں ہوئی گولہ باری سے ہوئی جانی اور مالی نقصان کے بارے میں ایوان کو تفصیلات بتائیں ۔ جس پر دوبارہ ایم ایل اے نگروٹہ اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور کہا کہ وزیر موصوف نے مرحلہ وار طریقہ سے ہوئی فائرنگ کی صورتحال بتائی ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ سرکاراس کی روک تھام کیلئے کیا اقدامات کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکار اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ کون مر رہا ہے ۔اس بیچ بی جے پی کے ممبر ان اسمبلی دوبارہ کھڑے ہوئے اور پاکستان مردہ باد کے نعرے لگانے لگے اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ ایوان سے پاکستان کے خلاف ایک مذمتی قراددار پاس کی جائے ۔اس پر ممبر اسمبلی نگروٹہ نے بی جے پی ممبران سے کہا کہ ہم اس کے خلاف نہیں ہیں لیکن انہیں یہاں شور شرابہ اور نعرہ بازی کرنے کے بجائے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ سے کہنا چاہئے کہ وہ ایوان میں آکر قرارداد پیش کریں تاکہ اس پر بحث ہو۔رانا اس پر دوبارہ ویل میں آئے اور اس پر بحث کرانے کا مطالبہ کرنے لگے ،دویندر سنگھ رانا کے پرزور مطالبہ کی وجہ سے ایوان کے اندر غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی ۔اپنی نشستوں پر خاموش بیٹھے پی ڈی پی ممبران بھی اُس وقت چپ نہیں بیٹھے۔ جب بی جے پی کے ممبران ایوان میں قرارداد پیش کرنے کے حق میں نعر ہ بازی کر رہے تھے ۔پی ڈی پی رکن اسمبلی بارہمولہ جاوید حسن بیگ اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور کہاکہ اس وقت سرحدو ں پر فائرنگ سے پیدا شدہ صورتحال ہم سب کیلئے باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں یہ ایوان کا رول بنتا ہے کہ وہ دونوں ممالک سے اپیل کریں تاکہ بات چیت سے اس کا حل نکلے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مخالف قرار داد پاس کرنے کی بات کی جارہی ہے اگر ایسا کرتے ہیں تو یہ پاکستان کو مشتعل کرنا اور اس کی تذلیل کرنے کے مترادف ہوگا جس سے حالات سدھریں گے نہیں بلکہ مزید ابتر ہوں گے۔ اس لئے ان کا مطالبہ ہے کہ یہ ایوان متفقہ طور پر ہندوپاک سربراہان سے اپیل کرے کہ وہ بات چیت کا راستہ اپناکر سرحدوں پر امن قائم کریں۔ جبکہ نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی ہوم شالی بُگ اور ایم ایل اے پہلگام الطاف احمد کلو نے فوجی فائرنگ سے ایک نوجوان کے زخمی ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا ۔اس پر بھاجپا ممبران نے پھر سے پاکستان مخالف نعرہ بازی کی اور مذمتی قرار داد کا مطالبہ کیا۔ ایم ایل اے نوشہرہ رویندر رینہ نے کہاکہ پاکستان دہشت گرد ملک ہے اس کو ڈپلومیسی اور ڈیموکریسی سمجھ نہیں آتی لہٰذا اس کے خلاف بڑی فوجی کارروائی کی جائے کیونکہ کل سرحدو ں پر بھاری موٹر شلوں کے استعمال سے ہماری چار فوجی جوانوں کو شہید کیاگیا۔اس پر پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان ویری دوبارہ اپنی نشست سے کھڑے ہو کر ایوان میں اپنا موقف پیش کیا جبکہ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے بھی اُن کا ساتھ دیتے ہوئے دونوں ممالک سے حالات کو سازگار بنانے کا مطالبہ کیا ۔اس دوران اگرچہ بی جے پی کے ممبر اسمبلی نوشہرہ نے دوبارہ اپنی نشست سے کھڑے ہو کر کہا کہ جو پاکستان نے میزائیل حملہ کیا اُس کا کیا ہو گااس پر دوبارہ شور شرابہ ہوا اگر چہ اس بیچ ممبروچی اپنی نشست سے کچھ کہنے لگے تو انہیں ٹوکتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نذیر احمد گریزی نے کہاکہ کیا آپ اس حکومت کا حصہ نہیں ہیں۔اگر ویری صاحب نے بات کی ہے توآپ کو خاموش رہنا چاہئے۔تاہم ممبر اسمبلی نگروٹہ نے پھر بی جے پی پر تیکھے وار کرتے ہوئے کہا کہ اس سب فساد کی جڑ آپ ہیں اور آپ کی ان ہی بیان بازیوں سے ریاست جموں وکشمیر میں حالات خراب ہو رہے ہیں ۔