اوڑی//سرحدی قصبہ اوڑی کے حاجی پیر سیکٹر میں سلی کوٹ نا می گاوں میں گزشتہ ہفتے ہند پاک افواج کے درمیان ہوئی شدید گولہ باری کی زد میں آکر مقامی شہری فیاض احمد آوان کا رہاشی مکان نظر آتش ہوچکاہے۔ اگر چہ سرحدوں پر خاموشی کے بعد ضلع انتظامیہ نے اوڑی گورنمٹ گرلز ہائر سکنڈری سکول میں قائم کیمپ میں مقیم قریب 250 کنبوںں کو آٹھ روز کے بعد اپنے اپنے گھروں کو روانہ کیا مگر بے گھر ہوا فیاض دو دن سے دردر کی ٹھو کریں کھا رہا ہے کیوں کہ اس کے پاس نہ رہنے کے لیے گھر ہے نہ کھانے پینے کے لیے کچھ ہے۔ فیاض احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے جب ہند پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا اور اس دوران ایک ماٹر شیل ان کے مکان پر گرا اور میرے مکان میں سے آگ کے شعلے نکلنے کے بعد مکمل طور تباہ ہو گیا اور رہائش کے قابل نہیں رہا۔ انہوں نے بتایا کہ شدید گولہ باری کے دوران اگر چہ میں اپنے اہل وعیال کے ساتھ با حفاظت نکل کر محفوظ جگہ پہنچ گیامگر بے گھر ہو گیا ہوں,فیاض پیشے سے مزدور ہے اور اس کی 5 بیٹیاں اور 1 بیٹاہے ۔اگر چہ اوڑی انتظامیہ نے فیاض کی رہائش کا انتظام ان کے علاقے کے پنچائت گھر میں کیا ہے مگر ان کے مطابق پنچائت گھر میں پانی, بیت الخلا کی سہولیت میسر نہ ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فیاض نے ریاستی سرکار اور ممبر اسمبلی اوڑی محمد شفیع اوڑی سے انکی باز آباد کاری کی اپیل کی ہے