بارہمولہ// شمالی کشمیر کے قصبہ اوڑی میں منگل کو لائن آف کنڑول پر ہند۔ پاک افواج کے درمیان حالیہ گولہ باری کے بعد متاثرہ گائوں کی آبادی نے اوڑی مین بازار میں آکر احتجاج کیا جس کے نتیجے میں ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوئی ۔
احتجاجی لوگ مانگ کررہے تھے کہ اُن کے ہاں زیر زمین بنکر تعمیر کئے جائیں تاکہ ہند۔ پاک افوج کی آپسی گولہ باری کی صورت میں اُن کی جانیں محفوظ رہ سکیں۔
کملکوٹ، دلانجہ، ماڑیاں،دردکوٹ،اشم،گوالتہ،سلطان ڈھکی،گوالن، بٹگراں،چرنڈہ،ہتھلنگا،موٹھل،صورہ، سلیکوٹ،بلکوٹ،تھاجل، چوٹالی بونیار کے علاوہ کئی اور سرحدی دیہات کے لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر ہند۔ پاک افوج کے درمیان گولہ بھاری کے نتیجے میں اوڑی کے 40 سے زائد دیہات متاثر ہوتے ہیں۔
مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ اُن کے علاقوں میں فوری طور زیر زمین بنکر تعمیرکئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ سرحدی گولہ باری کے دوران ان کی جانوں کو کافی خطرہ لاحق رہتا ہے اس لئے زیر زمین بنکروں کی تعمیر اُن کیلئے اب بے حد ضروری بن گیا ہے۔
ندیم اکبر عباسی نامی شہری نے کہا کہ ہند ۔پاک افواج کے درمیان گولہ باری کنٹرول لائن کے نزدیک رہنے والے لوگوں کے لئے بڑی پریشانی بن گئی ہے کیونکہ اُنہیں خود کو بچانے کیلئے زیر زمین بنکروں کی سہولیت فراہم نہیں ہیں۔
انہوں مزید کہاکہ گزشتہ کئی برس سے ہند۔ پاک افواج کے درمیان گولہ باری کے نتیجے میں متعدد لوگ جاں بحق یا زخمی ہوگئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی سرکار کی طرف سے ان کے علاقوں میں زیر زمین بنکر تعمیر نہیں کئے گے ہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ ہند۔ پاک افواج کی آپسی گولہ باری کی زد میں آکر اوڑی علاقے میںایک شہری شدید زخمی ہوا ہے اور تین رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے ۔