کپوارہ//سرحدوں پر گولہ باری کے نتیجے میں جہاں عام لوگ خوف محسوس کر رہے ہیں وہیں سرحدی ضلع کپوارہ کے مژھل اور کیرن علاقوں میں دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات میں شامل طلبہ نے بورڈ حکام سے امتحانی سینٹر کسی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔مژھل اور کیرن میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ وادی میں رواں احتجاجی لہر کے دوران اگرچہ تعلیمی ادارے بری طرح متاثر ہوئے تاہم کیرن اور مژھل میں تعلیمی نظام خوش اسلوبی سے جاری رہا لیکن گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران ان علاقوں میں کئی مرتبہ ہندو پاک افواج کے درمیان زبردست گولہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں یہاں کے لوگ خوف محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل اس قدر گولہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں نصف درجن مکانوں کو نقصان پہنچا اور کیرن کا پورا علاقہ خطرے کے زد میں ہے۔کئی طلبہ اور ان کے والدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایک طرف یہاں گولہ باری ہورہی ہے تو دوسری طرف یہاں کی آبادی غیر محفوظ ہے جس کی وجہ سے امتحانی سینٹر بھی غیر محفوظ ہیں۔ انہوں نے بورڈ حکام سے مطالبہ کیا کہ ان امتحانی سینٹروں کو محفوظ مقاما ت پر منتقل کیا جائے۔ اس حوالے سے چیف ایجوکیشن آفیسر کپوارہ فاروق احمد نے بتایا کہ کیرن امتحانی سینٹر کو منڈین منتقل کیا گیا ہے جبکہ مژھل میں رینگ پائین امتحانی سینٹر کو ژونٹ واری ہائی سکول منتقل کیا گیاہے۔