وزیر صحت سکینہ ایتو نے پونچھ میں محکمہ صحت، سوشل ویلفیئر اور شعبہ تعلیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا
عظمیٰ نیوز سروس
پونچھ// وزیربرائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود و تعلیم سکینہ اِیتو نےڈاک بنگلہ پونچھ میں ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں ضلع پونچھ میں صحت، سماجی بہبود اور تعلیم محکموںکی کارکردگی اور کام کاج کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں رُکن قانون ساز حویلی اعجاز احمد جان،ممبر اسمبلی سرنکوٹ چودھری محمد اکرم،ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ وِکاس کنڈل، ڈائریکٹر سماجی بہبود جموں، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں، ڈائریکٹر کالجز، میڈیکل سپراِنٹنڈنٹ ضلع ہسپتال پونچھ اور دیگر ضلعی و سیکٹورل افسران موجود تھے۔وزیر موصوفہ نے تعلیمی شعبے کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے زیر تعمیر عمارتوں پر جاری کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اُنہوں نے متعلقہ عمل آوری ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے تاکہ انہیں جلد از جلد لوگوں کے لئے وقف کیا جا سکے۔اُنہوںنے مزید ہدایت دی کہ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن مضمون وار اَساتذہ کی تعیناتی اور عملے کی معقولیت کو بالخصوص سرحدی علاقوں اور دُور دراز علاقوں میں ترجیح دیں۔ اُنہوں نے اَساتذہ کی تربیت، سکول مینجمنٹ کمیٹیوں کو مضبوط بنانے اور معیاری تعلیم کو یقینی بنانے میں کمیونٹی کی شمولیت پر زور دیا۔سکینہ اِیتو نے کہا،’’تعلیم ہر معاشرے کی بنیاد ہے اور حکومت بچوں کو روشن مستقبل دینے کے لئے اِنسانی و بنیادی ڈھانچہ وسائل میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔‘‘اُنہوں نے صحت شعبے سے متعلق جاری منصوبوں اور ضلع کے طبی اِداروں میں عملے کی صورت حال کی تفصیلات طلب کیں۔ اُنہوں نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں کو ہدایت دی کہ تمام ڈاکٹروں کی اٹیچ منٹ ختم کر کے انہیں اپنی اصل تعیناتی والی جگہوں پر فوری طور پر واپس بھیجا جائے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کو ہفتے میں ایک بار یا ضرورت کے مطابق دُور دراز علاقوں میں تعینات کیا جائے تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر بنیادی طبی سہولیات فراہم جائیں۔وزیر موصوفہ نے کہا،’’صحت مند معاشرہ کسی بھی ترقی یافتہ خطے کی بنیاد ہوتا ہے۔ دیہی و سرحدی علاقوں کے لوگوں کو بھی معیاری طبی سہولیات تک برابر رَسائی حاصل ہونی چاہیے۔‘‘اُنہوں نے محکمہ صحت سے کہا کہ مریضوں کو اعلیٰ اداروں میں ریفر کرنے کی شرح کو کم سے کم کیا جائے۔وزیر سکینہ اِیتو نے سماجی بہبود کے مختلف منصوبوں کے جائزے کے دوران مستحقین کے انتخاب میں شفافیت کی ضرورت پر زور دیا اور افسران کو ہدایت دی کہ دیہی و قبائلی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ بیداری کیمپ منعقد کئے جائیں تاکہ معلومات اور بیداری کی کمی کی وجہ سے مستحق اَفراد محروم نہ ہوں۔اُنہوں نے کہا،’’سماجی بہبود کا مطلب صرف امداد نہیںبلکہ عزت نفس اور معاشرے کے سب سے کمزور طبقات کو بااِختیار بنانا بھی ہے۔‘‘ دورانِ میٹنگ رُکن قانون ساز اسمبلی حویلی اور ممبر اسمبلی سر نکوٹ نے اَپنی اَپنی حلقوں کے مسائل اُجاگر کئے اور ان کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ وزیر موصوفہ نے یقین دہانی کی کہ ان مسائل کو جلد حل کیا جائے گا۔ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ وِکاس کنڈل نے میٹنگ میں وزیر موصوفہ کو پرزنٹیشن کے ذریعے ہر محکمے کی کارکردگی اور کام کاج کے بارے میں جانکاری دی۔اُنہوں نے وزیر کو تدریسی عملے کی کیڈر وار تعداد، بنیادی ڈھانچے کی طبعی و مالی پیش رفت، سکول اَپ گریڈیشن اور دیگر اہم ترقیاتی منصوبوں، صحت سہولیات، ایمبولینسوں کی حالت، مکمل شدہ کاموں اور ضلع بھر میں فراہم کی جا رہی طبی خدمات کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔اُنہوں نے محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے فراہم کی جا رہی خدمات جیسے بزرگ، بیوہ اور معذور اَفراد کے پنشن سکیمیں، سٹیٹ میریج اسسٹنس ، موٹرائزڈ ٹرائی سائیکل سکیم، چائلڈ کیئر اِداروں، بچوں کے تحفظ، وَن سٹاپ سینٹروں، خواتین کو بااِختیار بنانے کے لئے ضلعی مرکز اور دیگرمتعلقہ پہلوؤں سے بھی وزیر موصوفہ کو آگاہ کیا۔