عظمیٰ نیوز سروس
سانبہ// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو کہا کہ جب ملک کی حفاظت کی بات آتی ہے تو تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سرحدی علاقوں کی ترقی کے لئے پرعزم ہے کیونکہ انہوں نے گزشتہ دو سالوں میں بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو مکمل کرائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی آر او سول ملٹری اتحاد کی ایک روشن مثال ہے اور سرحدوں پر انفراسٹرکچر کی ترقی میں اس کے کردار کو سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔وزیر دفاع نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سول ملٹری فیوژن وقت کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کی حفاظت صرف ہماری مسلح افواج کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ عام شہریوں کی بھی ہے۔انہوں نے کل 90 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، جنہیں BRO نے 2,941 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا۔ ان منصوبوں میں 22 سڑکیں، 63 پل، ایک سرنگ، دو ہوائی پٹیاں اور دو ہیلی پیڈ شامل ہیں جو 10 سرحدی ریاستوں اور شمالی اور شمال مشرقی خطوں کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔انہوں نے ہندو مذہبی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ “یہ کہنا خوش آئند ہے کہ ہمیں اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے سب کی طرف سے مکمل تعاون مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مکمل کیے گئے پروجیکٹ ریاستوں اور UTs میں پھیلے ہوئے ہیں جہاں مختلف سیاسی پارٹیاں اقتدار پر قابض ہیں۔”میں ان اہم سرحدی منصوبوں کی تکمیل پر سب کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان کی طاقت یہ ہے کہ جب ہماری قومی سلامتی کو کوئی چیلنج ہوتا ہے یا بھارت ماتا کو خطرہ ہوتا ہے تو تمام سیاسی پارٹیاں اپنے نظریاتی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر مخالف کا مقابلہ کرنے کے لیے اکٹھے ہوجاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے 90 منصوبوں کے افتتاح کے ساتھ، 2021 سے اب تک بی آر او کے بنیادی ڈھانچے کے ریکارڈ 295 منصوبے قوم کو وقف کیے گئے ہیں۔ ۔انہوں نے کہا، “گزشتہ 900 دنوں میں، بی آر او نے ہر تیسرے دن ایک پروجیکٹ مکمل کیا جو اس کی لگن اور محنت کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔”بی آر او کو مسلح افواج کا “بھائی قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ذریعے، ایجنسی نہ صرف ہندوستان کی سرحدوں کو محفوظ بنا رہی ہے، بلکہ دور دراز علاقوں کی سماجی اقتصادی ترقی میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ قوم محفوظ ہے اور سرحدی علاقے ترقی یافتہ ہیں۔ دور دراز علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل اب نئے ہندوستان کا نیا معمول بن گیا ہے۔ وزیر دفاع نے عملی طور پر مشرقی لداخ میں نیوما ایئر فیلڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور کہا کہ یہ ایئر فیلڈ، جو 200 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا، لداخ میں ایئر انفراسٹرکچر کو فروغ دے گا اور شمالی سرحد کے ساتھ ساتھ آئی اے ایف کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ ایئر فیلڈ جو دنیا کے بلند ترین ائیر فیلڈ میں سے ایک ہو گی، مسلح افواج کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بی آر او جلد ہی 15,855 فٹ کی بلندی پر دنیا کی بلند ترین شنکن لا ٹنل کی تعمیر کے ساتھ ایک اور منفرد ریکارڈ قائم کرے گا۔سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ملک کی سلامتی میں انمول شراکت کرنے کے لیے بی آر او کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “یہ سرنگ ہماچل میں لاہول-سپتی کو لداخ کی زنسکار وادی سے جوڑ دے گی اور ہر موسم میں رابطہ فراہم کرے گی”۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی نہ صرف قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے بلکہ پڑوسی ممالک کے ساتھ رابطے کو بھی فروغ دیتا ہے جو ہندوستان کے ساتھ تعاون کے جذبے کے ساتھ کام کرتے ہیں۔سنگھ نے بی آر او سے بلدیاتی اداروں اور لوگوں کو ان کی ضروریات کو سمجھ کر اور سرحدی علاقوں میں پروجیکٹوں کے لیے معلومات لے کر شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔”آپ کا کام صرف ایک جگہ کو دوسری جگہ سے جوڑنا نہیں ہے۔ اپنے اعمال سے لوگوں کے دلوں کو جوڑنا بھی ہے۔ تعمیرات کو ‘لوگوں کے لیے’ کے جذبے کی نمائندگی کرنی چاہیے۔