جاوید اقبال
مینڈھر//ضلع پونچھ کے سرحدی علاقوں میں جاری شدید کشیدگی نے ایک بار پھر مقامی آبادی کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ سب ڈویژن مینڈھر کے لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں، بالخصوص گھانی اور بلنوئی کے مکینوں نے اپنی جان و مال کی حفاظت کے پیش نظر نقل مکانی شروع کر دی ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق، کشیدگی میں اضافے اور فائرنگ کے مسلسل واقعات کے بعد لوگ خوفزدہ ہو کر اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ متعدد افراد نے انتظامیہ کی جانب سے قائم کردہ عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لی ہے، جبکہ کئی لوگ اپنے رشتہ داروں کے ہاں منتقل ہو چکے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے پناہ گزینوں کو سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم غذائی اجناس، پینے کے پانی، اور طبی امداد کی فراہمی میں اب بھی کئی دشواریاں درپیش ہیں۔ پناہ گاہوں میں رہائش پذیر خواتین، بزرگ اور بچے شدید متاثر ہو رہے ہیں اور بنیادی سہولیات کی کمی ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔ادھر، علاقے میں کام کرنے والے بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے مزدور بھی حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اپنے آبائی علاقوں کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔ ان مزدوروں نے بتایا کہ وہ یہاں اپنی روزی روٹی کے لئے آئے تھے، لیکن موجودہ صورتحال میں اپنی جان کی حفاظت کو ترجیح دے رہے ہیں۔انتظامیہ کی جانب سے عوام کو یقین دہانی کرائی جا رہی ہے کہ سیکورٹی فورسز مکمل طور پر متحرک ہیں اور صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے تاہم، لگاتار فائرنگ اور گولہ باری نے مقامی آبادی کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے، جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔علاقے کے معززین اور مقامی باشندوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے اور ان کی بحالی کے لئے ٹھوس اور دیرپا اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ وہ دوبارہ اپنی زندگی معمول پر لا سکیں۔