کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ، نوشہرہ اور اکھنور سیکٹروں میں شبانہ فائرنگ
شبیر ابن یوسف+رمیش کیسر
سرینگر+نوشہرہ//ہندوستان اور پاکستان کی سرحد پر کشیدگی بدستور بڑھ رہی ہے کیونکہ پاکستانی فوجیوں نے 2021کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلسل آٹھویں رات بلا اشتعال فائرنگ کا سہارا لیا ہے یہاں تک کہ تازہ آگ کی تجارت نے سرحدی باشندوں میں خوف پیدا کر دیا ہے۔فوج نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پانچ اضلاع بشمول کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ، نوشہرہ اور اکھنور میں رات گئے فائرنگ کی اطلاع ملی۔ایک فوج کے ترجمان نے کہا، “جمعرات کی رات، پاکستانی فوج کی چوکیوں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ چھوٹے ہتھیاروں سے بلا اشتعال فائرنگ کی، جس سے متعدد سیکٹرز میں ہندوستانی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا”۔عہدیدار نے کہا کہ ہندوستانی فریق نے “تخصیص اور متناسب” جوابی کارروائی کے ساتھ جواب دیا۔کپواڑہ، پونچھ، اور راجوری جیسے سرحدی علاقوں تک محدود فائرنگ کے طور پر شروع ہونے والی بات اب بارہمولہ ضلع میں ایل او سی کو شامل کرنے تک پھیل گئی ہے۔جنگ بندی کی خلاف ورزیوں نے سرحدی دیہاتوں میں شہریوں میں خوف پھیلا دیا ہے، جس سے بہت سے لوگوں کو ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لیے زیر زمین سیمنٹ اور اسٹیل کے بنکر تیار کرنے پر آمادہ کیا گیا ہے۔جوہری ہتھیاروں سے لیس دو پڑوسیوں کے درمیان 2021 کے جنگ بندی کے معاہدے کے ذریعے ہونے والا نازک امن اب ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔موجودہ اضافہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہے، جہاں 25 سیاح اور ایک مقامی ٹٹو والا اونچائی پر واقع بائسرن میدان میں مارے گئے تھے۔ادھر نوشہرہ سیکٹر میں ایک بار پھر پاکستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پاکستانی افواج نے نوشہرہ کے اگلی چوکیوں پر چھوٹے اور خود کار ہتھیاروں سے بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کا بھارتی فوج نے بھی مؤثر اور معقول جواب دیا۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج کی یہ کارروائی رات دیر گئے اس وقت عمل میں لائی گئی جب اگلی پوسٹوں پر تعینات بھارتی فوجی اہلکار معمول کی گشت پر تھے۔ فائرنگ کا مقصد بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنانا تھا، تاہم مستعد بھارتی افواج نے نہ صرف اپنی پوزیشن سنبھالی بلکہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے فائرنگ کو خاموش کروایا۔خوش قسمتی سے اس واقعے میں بھارتی فوج کو کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج کی یہ حرکت جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، جو سرحد پر امن و سکون کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے نوشہرہ اور پونچھ سیکٹر میں پاکستان کی جانب سے بارہا جنگ بندی کی خلاف ورزیاں دیکھنے میں آئی ہیں، جن میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری شامل ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد مقامی آبادی میں خوف و ہراس پھیلانا اور سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کرنا معلوم ہوتا ہے۔بھارتی فوج نے واضح کیا ہے کہ سرحد کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا اور کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دیا جاتا رہے گا۔ عوام کو افواہوں سے بچنے اور فوج کے ساتھ مکمل تعاون کی تلقین کی گئی ہے۔