Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

سرحدی آبادی : نہ جائے ماندن نہ پائے رفتن!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 10, 2020 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
 جموںوکشمیرمیں دراندازی پر قابو پانے کیلئے سرحدوں پر فوج کی جانب سے کی گئی تار بندی کی وجہ سے2.5لاکھ کنال اراضی اور ہزاروں مکانات تار بندی کے اُس پار رہ گئے تاہم آج تک اراضی اور مکان مالکان کو کوئی معاوضہ فراہم نہیں کیاگیا۔ان باتوں کا انکشاف وزارت داخلہ نے    حق اطلاعات قانون کے تحت دائر ایک عرضی کے جواب میں کیا ہے ۔اس حوالے سے سب سے زیادہ متاثر ضلع پونچھ ہے جہاں ایک لاکھ43ہزار643کنال اراضی سرحد پر تار بندی کی وجہ سے حصار بند ہوکر رہ گئی ہے اور نتیجہ کے طور یہ اراضی بنجر بن چکی ہے ۔کٹھوعہ سے لیکر کپوارہ اور اوڑی سے لیکر پونچھ تک پھیلی کنٹرول لائن حقیقی معنوں میں انسانی آبادی کیلئے وبال جان بن چکی ہے کیونکہ جہاں حد متارکہ پر لگی باڑ بندی کی وجہ سے لاکھوں کنال زرعی و غیر زرعی اراضی اس باڑ بندی کی زد میں آکر لوگوں کی دسترس سے باہر ہوچکی ہے وہیں ہزاروں مکانات بھی ایسے ہیں جو اس کی زد میں آچکے ہیں اور ان مکانوںمیں رہنے والے لوگوں نے یا تو انہیں خالی کردیا ہے یا اگر کوئی ان میں رہائش پذیر بھی ہے تو ان کی زندگی اجیرن بن چکی ہے کیونکہ وہ ہمہ وقت محصور رہتے ہیں۔تار بندی کے اُس پار قائم ان مکانوں کیلئے واحد راستہ فوج کی جانب سے قائم کئے گئے وہ مرکزی دروازے ہوتے ہیں جو شام ہونے سے قبل ہی بند ہوجاتے ہیں اور صبح 9بجے کے بعد ہی کھلتے ہیں۔
ایک وقت تھا جب کانگریس حکومت کے دور اقتدار میں پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کی سفارشات پر مرکزی وزارت داخلہ نے ایک تجویز طلب کی تھی تاکہ سرحد پر رہائش پذیر لوگوں کی مالی معاونت کی جائے اور یہیں محفوط پناگاہیں فراہم کی جائیںجو5مرلہ زمین سے زیادہ نہ ہو اور اس سلسلے میں سابق قانون ساز کونسل میں ایک قرار داد بھی منظور کی گئی تھی ۔اس کے بعد 2013میں اس بات کا اعلان بھی کیا گیاتھا کہ تا ر بندی کی زد میں آنے والے لوگوں اور سرحدوںکے انتہائی قریب رہائش پذیر عوام کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیاجائے گا جہاں انہیں5مرلہ اراضی کے پلاٹ فراہم کئے جائیں گے تاکہ گولہ باری کے وقت انسانی جان و مال کے زیاں کو روکا جاسکے تاہم بعد ازاں وزارت داخلہ کے ساتھ مشاورت کر کے اس پر اتفاق پایا گیا کہ الگ الگ اراضی فراہم کرنے کی بجائے سرحدی آبادی کو اپنے ہی علاقوں میں مشترکہ پناہ گاہیں فراہم کی جائیں جس سے سرحدی آبادی بھی منتقل نہ ہو اور ہنگامی حالات کے وقت وہ اپنے آپ کو بچابھی سکیں۔ بعد ازاں مرکزی وزارت داخلہ کوتجویز پیش کی گئی جس میں20ہزار125کیمونٹی بنکر تعمیر کرانے کی سفارش کی گئی جس پر1006کروڑ25لاکھ روپے خرچہ آنے کا امکان تھا اور اس وقت یہ بنکر مختلف اضلاع میں زیر تعمیر بھی ہیں ۔
سرحدی آبادی کو کمیو نٹی بنکروں میں بسانا اس سنگین مسئلہ کا کوئی حل نہیں ہے ۔ظاہر ہے کہ یہ لوگ جن علاقوں میں رہائش پذیر ہیں ،وہ سرحد کے انتہائی نزدیک ہونے کی وجہ سے نہ صرف ہمہ وقت گولہ باری کے خدشات کی زد میں رہتے ہیں بلکہ یہ سارے علاقے زیر مین بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی لپیٹ میں ہیں اور آج تک سینکڑوں لوگ ان بارودی سرنگوں کی زد میں آکر یا تو لقمۂ اجل بن گئے یا پھرہمیشہ کیلئے اپاہج بن کر رہ گئے۔ گزشتہ دنوں ہی پونچھ میں میاں بیوی اور ان کا بیٹا گولہ باری کی نذر ہوکر اپنی متاع حیات سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ سرحدی آبادی کے سروں پر موت ہر وقت لٹکتی رہتی ہے اور ایک معمولی سا سہو یا چھوٹی سی غلطی ان کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے ۔سرحدی آبادی کے مسائل و مشکلات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک تو وہ اپنی ملکیتی اراضی سے محروم ہوگئے اور کھیتی باڑی سے ہاتھ دھو بیٹھے ،دوم انہیں اس اراضی کا کوئی معاوضہ بھی نہیں مل رہا ہے۔ایسے میں یہ لوگ جائیں تو کہاں جائیں؟۔
یہ ایک عمومی صورتحال نہیں بلکہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس کا فوری حل ناگزیر بن چکا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ سرحدی آبادی کو درپیش مشکلات کو سنجیدگی سے لیکر سیاست کرنے کی بجائے انکے حل کیلئے عملی اقدامات کرے ۔اس ضمن میں جہاں سرحدی آبادی کو تار بندی کے دائرے سے نجات دلانے کی ضرورت ہے وہیں اُ نہیں اُس اراضی کا معاوضہ بھی فراہم کیاجانا چاہئے جو تار بندی کی زد میں آچکی ہے ۔اس کے علاوہ کم از کم سرحدی علاقوں کو اُس علاقہ سے نکالنے کی ضرورت ہے جہاں زیر زمین بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں تاکہ وہ ناکردہ گناہوں کی پاداش میں موت کا نوالہ نہ بن جائیں ۔حکومت جتنی جلدی اس انسانی مسئلہ کو حل کرتی ہے ،اتنا ہی بہتر رہے گا اور جتنا اس میں تاخیر کی جائے گی ،اتنے ہی اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہونگے کیونکہ ہندوپاک تعلقات کے بارے میں کبھی کچھ وثوق کے ساتھ کہا نہیںجاسکتا ہے ۔یہ پل میں تولہ اور پل میں ماشہ بن جاتے ہیں اور خدا نہ کرے ،کشیدگی اگر اسی طرح بڑھتی رہی تو اس کا خمیازہ سب سے پہلے سرحدی آبادی کو ہی بھگتنا پڑے گا ۔اس لئے سب سے پہلے اس آبادی کو تحفظ فراہم کر ناہوگا اور اس ضمن میں انہیں زمین و مکانوں کا معاوضہ فراہم کرنے کے علاوہ با عزت و محفوظ زندگی گزار نے کا حق میسر رکھنا چاہئے ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

دچھن کشتواڑمیں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین جھڑپ شروع
تازہ ترین
کل جماعتی میٹنگ: حزب اختلاف نے وزیر اعظم مودی سے پہلگام، ٹرمپ، بہار کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بولنے کا کیا مطالبہ
برصغیر
ریاستی درجہ ہمارا حق ، جموں کشمیر میں یوٹی نظام ناقابل قبول:عمر عبداللہ
برصغیر
اننت ناگ پولیس نے چہرہ شناسی ٹیکنالوجی کے ذریعے مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں لائی
تازہ ترین

Related

اداریہ

خطہ چناب کی سڑکوں پر موت رقصاں کیوں؟

July 19, 2025
اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025
اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025
اداریہ

! ٹریفک حادثا ت کا نہ تھمنے والا سلسلہ

July 15, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?