گوالیار// مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان سے متصل3323 کلومیٹر طویل سرحد کو 2018 تک سیل کردیا جائے گا۔ سرحد پر کنکریٹ، لیزر بیم، راڈاراور سیٹلائٹ سینسر کی دیوار کھڑی کی جا رہی ہے۔ راجناتھ سنگھ مدھیہ پردیش میں گوالیار کے ٹیکنپور میں سرحدی سلامتی دستہ (بی ایس ایف) اکیڈمی کے کنوکیشن پریڈ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کی ذمہ داری سرحدی مینجمنٹ ڈویژن کو دی گئی ہے۔ پنجاب میں 45 جگہوں پر اور کشمیر میں 69 کلومیٹر طویل لیزر وال پہلے ہی بنائی جا چکی ہے۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان اور گجرات کی سرحد پاکستان سے لگتی ہے۔ چاروں ریاستوں میں جغرافیائی احوال کے مطابق حفاظتی دیوار بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور جموں و کشمیر میں کئی مقامات پر پختہ دیوار تو گجرات کے رن اور سر کریک میں لیزر وال اور لیزر بیم سے سرحد کو سیل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیمرے، راڈار اور سیٹلائٹ سے کنٹرول ہونے والے سینسر لگائے جائیں گے۔ اس سے چھوٹی چھوٹی سرگرمیوں کی معلومات چند سیکنڈ میں مل جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اینٹی نکسل سرگرمیوں میں مصروف نیم فوجی دستوں کی وجہ سے اب نکسل واد میں 50 سے 55 فیصد کمی آئی ہے جو راحت کی بات ہے۔ پہلے نکسلی 135 اضلاع میں تھے اور اب 65 اضلاع میں محدود ہوگئے ہیں۔