نئی دہلی // سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی سے نمٹنے اور چین کے ساتھ سرحد پر فوجی سرگرمیوں پر قابو پانے کے لئے فوج کو جلد ہی 600 منی بغیر پائلٹ والی گاڑیوں (UAVs) سے لیس کیا جائے گا۔ سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کے خلاف جارحانہ نقطہ نظر اپنانے کے بعد فوج اب سرحد میں دراندازی سے قبل دہشت گردوں کی خبر لے کر انہیں سرحد پر ہی دبوچنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے ۔ تقریبا 950 کروڑ رو پے کی لاگت سے خریدے جا نے والے یہ ڈرون اگلی چوکیوں پر تعینات تمام بٹالین کوسونپے جائیں گے ۔ چار سے پانچ ہزار میٹر اونچائی تک پرواز کرنے والے یہ ڈرون تقریبا 10 کلومیٹر کے دائرے میں چپے چپے پر نظر رکھیں گے اور بٹالین کمانڈر کو ان کی مسلسل تصاویر بھیجیں گے ۔ تمام فارورڈ بٹالین کے ساتھ ہی انسداد دہشت گردی آپریشن میں مصروف نیشنل رائفلس کو بھی یہ ڈرون دیئے جائیں گے ۔ سکم کے سرحدی علاقہ ڈوکلام میں چینی فوج کے ساتھ حال ہی میں ہونے والے تعطل اور سرحد پار سے دراندازی کے واقعات کے پیش نظر انفینٹری بٹالین کو ڈرون طیاروں سے لیس کئے جانے کو کافی اہم قدم سمجھا جا رہا ہے ۔ چین سے متصل4000کلومیٹر لمی سرحد پر ہر سال سرحدی خلاف ورزی کے 350 سے زیادہ واقعات ہوتے ہیں۔ گزشتہ چند مہینوں میں پاکستان کی سرحد سے دراندازوں اور خاص طور پر سرحدی ایکشن ٹیم ( بیٹ ) کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ سرحد پار کی سرگرمیوں پر ڈرون طیاروں سے نظر رکھے جانے سے ان حملوں کا بھی بروقت منہ توڑ جواب دیا جا سکے گا۔ فوج کے ذرائع کے مطابق تمام معیاروں پر پورا اترنے والے UAV کو جلد ہی منتخب کیا جائے گا۔