سرحد پار سرجیکل اسٹرائیک کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس حملے کے وقت فوج کی شمالی کمان کے سربراہ رہے (ریٹائرڈ) لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہڈا کی ستائش کی اور کہا کہ انہوں نے ایک سچے سپاہی کی طرح بیباکی سے اپنی بات رکھی ہے۔راہل گاندھی نے ہفتہ کو ٹوئٹ کیا’’آپ نے ایک سچے سپاہی کی طرح اپنی بات رکھی۔ ہندوستان کو آپ پر فخر ہے۔ مسٹر 36 (مسٹر مودی) کو ہماری فوج کو اپنی ذاتی ملکیت کے طور پر استعمال کرنے میں شرم نہیں ہے۔ انہوں نے سرجیکل اسٹرائیک کو سیاسی فائدے اور رافیل سودا انل امبانی کی پونجی 30 ہزار کروڑ بڑھانے کے لئے کیا ہے‘‘۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک انگریزی روزنامہ میں شائع وہ خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں جنرل ہڈا نے الزام لگایا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک کے بعد اس مہم کا استعمال سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی مہم کی سیاست ٹھیک نہیں ہے۔آپ کو بتا دیں کہ جمعہ کو ایک تقریب کے دوران جنرل ہڈا نے کہا کہ "سرجیکل اسٹرائک کے بعد خوش ہونا ایک عام بات تھی، لیکن مسلسل بڑھا چڑھا کر اس کا ذکر کئے جانے کی ضرورت نہیں تھی۔ کیا اس سے فوج کو کوئی مدد ملی۔ بالکل بھی نہیں۔ فوجی کارروائی کو سیاست زدہ کرنا اچھی بات نہیں ہے‘‘۔؎بی جے پی انتخابی مہم کے دوران مسلسل سرجیکل اسٹرائک کا ذکر کرتی رہی ہے۔ لیکن جنرل ہڈا کے اس بیان کے بعد بی جے پی کے لئے شرمندگی والی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ لوگوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جنرل ہڈا نے کہا کہ اگر اسے خفیہ رکھا جاتا تو بہتر ہوتا۔ اس طرح کی کسی بھی کارروائی کا مقصد ہوتا ہے کہ دشمن کا اعتماد ٹوٹ جائے۔