کنگن/ غلام نبی رینہ // سربل سونہ مرگ میں نالہ سندھ پر تعمیر کیا جارہا پل کا کام گذشتہ 10 برسوں سے تشنہ تکمیل ہے جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ تحصیل گنڈ کے سربل سونہ مرگ علاقے میں پی ایم جی ایس وائی کے تحت اگر چہ نالہ سندھ پر 2007میں 2کروڑ 70لاکھ روپے کی لاگت سے پل کا کام ہاتھ میں لیا گیا تاکہ پہاڑی کے دامن میں واقع سربل علاقے کے لوگوں کو راحت مل سکیں ۔مقامی آبادی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پل کا کام نا معلوم وجوہات کی بنا پر گذشتہ تین برسوں سے بند پڑا ہے جس کے باعث اس وسیع آبادی میں رہنے والے لوگوں کو چلنے پھرنے میں شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ لوگوں نے بتایا کہ اگر چہ نالہ سندھ پر ایک عارضی پل لوگوں نے از خود کئی سال پہلے تعمیر کیا ہے جوکہ اب کافی خستہ ہوچکا ہے اور انہیں اس پر اب چلنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ نئے پل پر کام بند ہونے کے بارے میں متعلقہ محکمہ گذشتہ تین برسوں سے کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ گاندربل ضلع کا سربل علاقہ بالہ تل کے نزدیک آخری بستی ہے اور اس کے بعد خطہ لداخ کا سفر شروع ہوتا ہے اور اس بستی کے لوگ نومبر کے مہینے میں کلن ،کنگن کا رخ کرتے ہیںاور موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی یہ لوگ دوبارہ اپنے مال مویشی لیکر سربل کا رخ کرتے ہیں ۔یہ علاقہ شہرہ آفاق سونہ مرگ سے 8کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے ۔ ۔مقامی آبادی کے لوگوں نے وزیر تعمیرات نعیم اختر اور مقامی ممبر اسمبلی کنگن میاں الطاف احمد سے مطالبہ کیا ہے کہ پل پر دوبارہ کام شروع کرنے کے لئے ذاتی مداخلت کرے تاکہ سربل علاقے کے لوگوں کو مذید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے