ایم ایم پرویز
رام بن//پولیس نے بتایا کہ ایک چونکا دینے والے واقعہ میں رام بن کے سراز علاقہ جاٹ گلی کی ایک خاتون جو ڈیڑھ ماہ قبل لاپتہ ہو گئی تھی، کواس کے شوہر نے رام بن کے چندر کوٹ علاقے میں ایک الگ تھلگ مقام سے فٹ پل سے دریائے چناب میں دھکیل کر قتل کر دیاتاہم متوفی خاتون کی لاش تاحال برآمد نہیں ہو سکی ہے۔پولیس نے بتایا کہ اس حرکت کے بعد متوفی خاتون کا شوہر جیون سنگھ گھر واپس لوٹ گیا۔ انہوں نے بتایا کہ7ستمبر کو سملو دیوی بیوی مرحوم چور سنگھ ساکن جاٹ گلی، شاندری تحصیل راج گڑھ، رام بن کی طرف سے ایک تحریری درخواست دی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ اس کی بہو سلیشا دیوی 35بیوی زوجہ جیون سنگھ4ستمبرسے اپنے گھر سے لاپتہ ہے۔اس سے قبل 10اکتوبر 2024 کو رامبن کے سراز بیلٹ کے مختلف مقامات پر عوام کی طرف سے پرامن کینڈل مارچ کا انعقاد کیا گیا جسمیں 4بچوں کی ماں سلیشا دیوی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا گیا تھا جو پراسرار حالات میں لاپتہ ہو گئی تھیں۔ رہائشیوں نے پولیس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ لاپتہ خواتین کو تلاش کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے جو ایک ماہ قبل 4 ستمبر کو لاپتہ ہو گئی تھیں۔لوگوں نے انتباہ دیا تھا کہ اگر خواتین نہیں ملیں تو وہ اپنے احتجاج کو تیز کریں گے اور ضلع ہیڈ کوارٹر ٹاؤن رام بن میں بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا ارادہ کریں گے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رامبن کلبیر سنگھ نے جرم کی سنگینی کو محسوس کرنے کے بعد ڈی وائی ایس پی ہیڈ کوارٹر رامبن اومپرکاش کی سربراہی میں ایک خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی۔پولیس ٹیم نے لاپتہ خاتون کے قانونی ورثاء اور دیگر گواہوں کے بیانات قلمبند کئے۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے تکنیکی شواہد بھی اکٹھے کیے اور آخر کار پتہ چلا کہ واقعے کے دن یعنی ۴ ستمبر کو ملزم جیون سنگھ نے اپنی بیوی سلیشا دیوی (متوفی) کو بچوں کے لیے ریڈی میڈ کپڑے خریدنے کے لیے رام بن بازار بلایا اور اس دن دونوں شوہر اور بیوی کو رام بن بازار میں دیکھا گیا۔ایس ایس پی رام بن کی قریبی نگرانی میں کام کرنے والی پولیس ٹیم نے ملزم جیون سنگھ سے پوچھ گچھ کی اور مسلسل پوچھ گچھ کے بعد خاتون کے شوہر نے جرم میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور آخر کار اعتراف کیا کہ اس نے اپنی بیوی کو قتل کرنے کے ارادے سےچناب چندر کوٹ کے علاقے میں فٹ برج کے قریب اسے دریا میں دھکیل دیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ گمشدگی کی رپورٹ کو پولیس اسٹیشن رام بن میں بی این ایس (قتل کیس) کی دفعہ 103کے تحت 2024کی ایف آئی آر نمبر 256میں تبدیل کر دیا گیا۔واضح رہے کہ متوفی خاتون کے ایک لڑکے سمیت چار بچے تھے۔انہیں فی الحال ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن آفیسررام بن راہول گپتا نے منتقل کیا ہے، نے بتایا کہ چاروں بچوں کو مشن وتسالیہ کے رہنما خطوط کے تحت چلڈرن ہوم میں منتقل کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ تین لڑکیوں کو پریشا(لڑکیوں کے لیے چلڈرن ہوم) میں منتقل کیا گیا تھا، اور ایک لڑکے کو عمر کے معیار کے مطابق پلاش (لڑکوں کے لیے بچوں کے گھر) میں منتقل کیا گیا تھا۔