Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

سجدہ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 31, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
زارا بارہویں جماعت کی طالبہ تھی اور بہت ہی ذہین، پڑھنے میں نہایت کامل، گھر کی لاڈلی، اپنے ماں باپ سے بے حد پیار کرتی تھی لیکن اس کے مزاج میں تکبر تھا اور بلا وجہ اپاہجوں سے نفرت کرتی تھی کیونکہ زارا سمجھتی تھی کہ اپاہج کی زندگی ایک مجبور اور محتاج کی زندگی ہے، جس میں نہ خواہشات کی کوئی بہار ہے اور نہ ہی تمنائوں کے گُل بوٹے۔ بس ایک بنجر اور بے کیف دنیا، جس سے موت بہتر ہے۔ کھانا کھاتے ہوئے زارا کے ماں باپ اُسے نصیحت کررہے تھے اپاہج بھی ہماری طرح انسان ہوتے ہیں، وہ بھی کسی کے بھائی بہن یا بیٹا بیٹی ہوتے ہیں، لہٰذا ہمیں اُن سے نفرت کرکے گمراہی اختیار نہیں کرنی چاہئے۔ وہ اسے پیار سے سمجھاتے رہے لیکن زارا سمجھنے کے بجائے کھانا کھائے بغیر  روٹھ کر اپنے کمرے میں چلی گئی۔ اسی وقت اُس کو اپنی ساری پریشانیاں یاد آئیں۔ وہ اپنی پریشانیوں سے اب کہیں دور جاناچاہتی تھی تاکہ سکون کے کچھ لمحے میسر آسکیں۔ صبح جب زارا سکول پہنچ جاتی ہے تو اتفاقاً  اسکول والے اسکول ٹرپ (School Trip)پر جانے کا اعلان کرتے ہیں ۔ یہ سنتے ہی زارا بہت خوش ہوجاتی ہے کہ چلو اسی بہانے کچھ دیر کے لئے ذہبی تنائو سے چھٹکارا پانے کا موقع ملے گا۔ گھر پہنچتے ہی وہ اپنے والدین کو منا کر ان سے ٹرپ پر جانے کی اجازت مانگتی ہے۔ والدین کی اجازت پاکر زارا بہت بہت خوش ہوجاتی ہے۔ دو دن بیت کر ٹرپ کا دن آجاتا ہے اور زارا اسکول پہنچ کر ٹرپ کیلئے روانہ ہوجاتی ہے۔ زارا اپنے دوستوں کے ساتھ انتاکشری کھیلتے کھیلتے بالن بال کے پہاڑی مقام پر پہنچ جاتی ہے ،جہاں کے خوبصورت نظارے دیکھ کر وہ اپنے سارے دکھ درد بھول کر جم کے مزے لیتی ہے۔
ٹرپ کے آخری دن زارا دوستوں کے ساتھ پہاڑی کے دامن میں بیٹھی ہوئی ہوتی ہے تو اچانک پیچھے سے کسی کے چلنے کی آواز سنائی دیتی ہے ۔ زارا مُڑ کر دیکھتی ہے تو ایک لنگڑے کو گھسیٹتے گھسیٹتے چلتے ہوئے دیکھتی ہے۔ اس کو دیکھ کر مایوسی کی وہ لہر جس سے چھٹکارا پانے کے لئے وہ یہاں آئی ہوئی ہے دوبارہ اسکے وجود پر چھا جاری ہے۔ بہرحال اب نکلنے کا وقت آتا ہے تو زارار اپنے دوستوں کے ساتھ بس میں بیٹھ جاتی ہے اور گاڑی روانہ ہوجاتی ہے۔ اُسے اپنے ماں باپ بہت یاد آتے ہیں، جس کی وجہ سے گھر پہنچنے کیلئے اس کی بے تابی میں بہت اضافہ ہوتاہے۔ اب زارا گھر پہنچنے کیلئے بے تاب ہوتی ہے، وہ انہی خیالوں میں ہوتی ہے کہ پہاڑی راستے پر چلتے ہوئے گاڑی اچانک ایک بڑے پتھر سے ٹکرا کر پلٹ جاتی ہے۔ 
دو دن بعدزارا اچانک ہوش میں آکر اپنے آپ کو ہسپتال میں پاتی ہے۔ اپنے آس پاس سب رشتہ داروں اور ماں باپ کو پاکر کر وہ بہت پریشان ہوجاتی ہے۔ اسکی سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ یہ کیا ہورہا ہے۔ زارا کو ہوش میںآتا دیکھ کر سبھی خوش ہوجاتے ہیں اور اللہ کا شکر ادا کرنے لگ جاتے ہیں۔ زارا یہ سب کچھ دیکھ کر سوچنے لگتی ہے کہ یہ سب کیا ہورہا ہے ۔ ذہن پر زور دیتے ہوئے اُسے فوراً کو ٹرپ والا حادثہ یادآتا ہے۔ زارا بنا کسی سے بات کئے اپنے زخموں کودیکھنے لگتی ہے۔ زارا اپنے دونوں ہاتھوں کو صحیح سلامت پاکر خوش ہوجاتی ہے۔ پلنگ سے اٹھنے کی کوشش کرتی ہے تواس کے ماں باپ اس کو روکتے ہیں۔ 
پھر وہ اپنے پیروں کو دیکھنے کی کوشش کرتی ہے تو اپنے آپ کو ایک ہی پیر کے ساتھ پاتی ہے۔ یہ دیکھ کر زارا کی چیخ نکلتی ہے ۔ وہ  چلاتی اور بہت  روتی ہے۔ وہ یہ سب کچھ قبول نہیں کرنے کے لئے تیار نہیں تھی کیونکہ اُس کے دل و دماغ میں ایکدم یہ بات گھر کر جاتی ہے کہ وہ اب اپاہج ہے اور وہ اپاہج کی زندگی کیسے گزار سکتی ہے۔ اسے اپاہجوں کے بارے میں اپنے سارے خیالات و حرکات یاد آتے ہیں۔ 
اُسے یادآتا ہے وہ اپاہجوں سے کتنی بیزاررہتی تھی، اُن کی مجبوریوں اور محتاجیوں پر۔ آج اُسے بھی اُسی صورتحال کا سامنا ہے۔ آخر زارا کو احساس ہوہی جاتا ہے کہ وہ غلط تھی۔ وہ زاروقطار روتی ہے لیکن کچھ سوچ کر دو تین ہچکیوں کے ساتھ رونا بند کردیتی ہے اور طے کرتی ہے کہ وہ ہمت اور حوصلے سے اس صورتحال کا مقابلہ کریگی اور اپنی ہمت اور حوصلے سے محتاجی اور مجبوری کو مات دیگی۔ اسی جذبے کے ساتھ وہ پلنگ سے اٹھ کر فرش پر اترنے لگتی ہے لیکن ایک ہی پائوں ہونے کی وجہ سے وہ اپنا توازن برقرار نہیں رکھ پاتی ہے اور دھڑام سے فرش پہ گرجاتی ہے۔ اسی کے ساتھ زارا کی آنکھ کھل جاتی ہے اور وہ دیکھتی ہے کہ صبح ہوچکی ہے اور سورج کی کرنیں چھن چھن کر کمرے کے پردوں کو چیرتے ہوئے اندر آرہی ہیں۔ وہ اپنے دونوں پیروں پر نظر ڈال کر قبلہ رو ہوکر سجدے میں گر جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرتی ہے کہ اندھیری رات کے خواب نے اس کیلئے زندگی کانیا سورج طلوع کیا۔ وہ سجدے میں کہتی ہے، اے اللہ تو بے شک رحیم و کریم ہے۔ میں یہ آخر سمجھ ہی پائی کہ ہر ایک انسان میں تیری رحمت شامل ہے۔ 
رابطہ؛ بوٹہ کدل لال بازارسرینگر، موبائل نمبر؛7006120843
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین
اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے: وحید پرہ
تازہ ترین
سرینگرمیں متحدہ مجلس علماء کا اہم اجلاس منعقد، فرقہ وارانہ اشتعال انگیزیوں کے تدارک کے لیے پینل قائم
تازہ ترین
وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کا ڈوڈہ سڑک حادثے پر اظہارِرنج
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

July 12, 2025
ادب نامافسانے

ماسٹر جی کہانی

July 12, 2025
ادب نامافسانے

ضد کا سفر کہانی

July 12, 2025

وہ میں ہی ہوں…! افسانہ

July 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?