عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر میں ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات سے قبل ایک بڑا سیاسی موڑ اُس وقت آیا جب پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے منگل کو اعلان کیا کہ ان کی جماعت ووٹنگ سے دور رہے گی اور وہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے ۔ اس فیصلے سے بی جے پی امیدوار ست شرما کو واضح طور پر فائدہ پہنچنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سجاد لون نے کہا،’میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار کو ووٹ دینے کے بجائے مر جانا پسند کروں گا۔ ہمیں کوئی یہ نہ بتائے کہ ہم کس کو ووٹ دیں اور کس کو نہیں۔ آپ کوئی شہزادہ نہیں ہیں جو ہم پر حکم چلائیں۔لون نے طنزیہ لہجے میں کہا،’آج آپ (عمر عبداللہ) کٹہرے میں ہیں۔ عوام کو یہ ثابت کریں کہ آپ نے بی جے پی کے کہنے پر کانگریس کو راجیہ سبھا نشست سے محروم نہیں کیا۔ عوام کو یہ دکھائیں کہ آپ بی جے پی کی گود میں نہیں بیٹھے ۔’ انہوں نے مزید کہا کہ عمر عبداللہ کی خود پسندی کو جنون سے تعبیر کیا جا سکتا ہے ۔اگر ہم ووٹ نہیں دیتے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم بی جے پی کے حامی ہیں۔ آپ ہر اُس شخص پر الزام نہیں لگا سکتے جو آپ کی حمایت نہیں کرتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی ماضی میں متنازعہ حالات میں دہلی گئے، خصوصا آرٹیکل 370 کی منسوخی سے پہلے، اور نیشنل کانفرنس نے کانگریس کے ساتھ رہ کر ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔کانگریس کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے لون نے کہا، صرف ایک جماعت ہے جو واقعی بی جے پی مخالف ہے اور وہ کانگریس ہے۔ نیشنل کانفرنس نے پہلے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا، لیکن کانگریس نے کبھی ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی درجہ بحال کرنے کے معاملے پر صرف کانگریس ہی کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ بی جے پی اس کے لیے تیار نہیں۔لون نے وزیر اعلی کی قیادت اور نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ عمر عبداللہ نے بی جے پی رہنماوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں، ان کے ساتھ وقت گزارا اور ماضی میں کئی اہم فیصلوں پر ان سے اتفاق کیا۔