عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ستمبر کے وسط میں سرینگر میں منعقد ہونے کا امکان ہے۔ اسمبلی کا اجلاس 9 اکتوبر سے پہلے بلایا جانا ضروری ہے۔ قواعد و ضوابط کے مطابق اسمبلی کا اجلاس چھ ماہ میں ایک بار ہونا ضروری ہے۔ مقننہ کا بجٹ اجلاس 9 اپریل کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا حالانکہ 22 اپریل کو پہلگام حملے کے پیش نظر ایک روزہ خصوصی اجلاس 28 اپریل کو منعقد ہوا تھا ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی اجلاس بلانے کا فیصلہ حکومت کو لینا ہے اور لیفٹنٹ گورنر کو اس سے آگاہ کرنا ہے جس کے بعد لیفٹنٹ گورنر کو سیشن بلانا ہے۔ذرائع نے بتایا ’’ستمبر کے وسط میں مقننہ کا اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ سیشن کی 7سے 8 نشستیں ہوں گی اور تقریباً 10 دن چلے گی۔ ‘‘ اجلاس میں صرف قانون سازی کا ایجنڈا ہوگا۔ جموں میں 3 مارچ سے 9 اپریل تک تقریباً 10 دن کے وقفے کے ساتھ منعقد ہونے والے مقننہ کے بجٹ اجلاس میں عمر عبداللہ حکومت کی طرف سے گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے متعلق صرف ایک بل لایا گیا اور اسے منظور کر لیا گیا۔تاہم اس اجلاس میں کچھ بل پیش کیے جاسکتے ہیں۔ ہر ایک دن پرائیویٹ ممبر کے بلوں اور پرائیویٹ ممبر کی قراردادوں کے لیے مختص کیا جائے گا۔ مقننہ کے بجٹ اجلاس کے دوران، پرائیویٹ ممبران کے بلوں اور قراردادوں کے لیے مختص آخری تین دن پارلیمنٹ سے منظور کیے گئے وقف بل پر حکمراں نیشنل کانفرنس سمیت مختلف جماعتوں کے ایم ایل ایز کے احتجاج کی وجہ سے ہنگامہ آرائی میں ضائع ہو گئے۔