زاہدبشیر
گول؍؍جہاں ڈیجیٹل انڈیا کے نعرے بلند کئے جا رہے ہیں وہیں دور دراز علاقوں میں حالت بد سے بد تر ہوتی جا رہی ہے ۔ گول سب ڈویژن میں مزید محکموں کو مزید بڑھانے کی دور کی بات یہاں دہائیوں سے قائم محکمے ہی غائب ہو تے جا رہے ہیں ۔ سب دویژن گول میں پہلے محکمہ ایریگیشن فلڈ کنٹرول کا محکمہ کافی رفتاری سے کام کرتا تھا لیکن قریباً ایک دہائی سے یہ محکمہ زمینی سطح پر غائب ہوتا جا رہا ہے اس محکمہ کو محکمہ جل شکتی میں ہی ضم کر دیا ہے اور دونوں کا ایک ہی اے ای ای ہے ۔ یہاں سب ڈویژن میں ہزاروں کنال اراضی پانی کے بغیر بنجر ہوتی جا رہی ہے ۔ علاقہ جات میں ندی نالوں کی حالت بد سے بد تر ہوتی جا رہی ہے ۔ گول میں قائم یہ محکمہ کی غفلت شعاری کی وجہ سے گول سب ڈویژن کے دور دراز علاقوں کے ساتھ ساتھ گول صدر مقام پر بھی ندی نالوں کی حالت نہایت ہی ابتر ہے ۔ آبِ نکاس کا کوئی نام و نشان ہی نہیں ہے ۔ وہیں نئی سڑکوں کی تعمیر کی وجہ سے بھی آبِ نکاس کا کوئی بندو بست نہیں رکھا گیا ہے جہاں پہلے مختلف مقامات پر پانی تقسیم ہوا کرتا تھا اور شدید بارشوں کی وجہ سے کوئی اتنا بڑا نقصان نہیں ہوتا تھا لیکن وہیں اس تقسیم کاری کو نظر انداز کر کے محکمہ و کچھ خود غرض لوگوں نے پانی کو مختلف جگہوں کے نکاس کے بدلے ایک ہی راستہ پر لا کھڑا کیا ہے جس وجہ سے تھوڑی بارش ہونے کی صورت میں بھی پانی کا بھائو بہت زیادہ بن جاتا ہے اور لوگوں کا نقصان ہوتا ہے۔ گول میں ڈیڑھ دہائی سے نکلنے والی نئی رابطہ سڑکوں پر جو نالیاں بنائی گئی ہیں وہ نا قابل استعمال ہیں یہ نالیاں نکاسی کے قابل نہیں ہیں ، کئی جگہوں پر نالیوں میں اتنی بڑی رکاوٹیں ہیں جس وجہ سے نالیوں میں آنے والا پانی لوگوں کی زرعی اراضی کے ساتھ ساتھ لوگوں کے رہائشی مکانات میں چلا جاتا ہے ۔ہرنئی سڑک بنانے کے ساتھ ساتھ آبِ نکاس کے لئے کوئی معقول انتظام نہیں کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے آئے روز تھوڑی سی بارش آنے پر سیلابی صورتحال بن جاتی ہے ۔ یہاں اگر گول بازار کی بات کریں گے تقریباً دو کلو میٹر بازار کی نالی کا بھی یہی حال ہے کئی جگہوں پر ایک فٹ تو کئی جگہوں پر اس سے کم چوڑی نالی ہے اور کئی جگہوں پر اس سے زیادہ ساتھ ساتھ یہاں پر بھی جو پلیاں بنائی گئیں تھیں وہ بھی کئی سالوں سے بند پڑی ہیں جس وجہ سے یہاں پر بھی بارشوں کے دوران سارا پانی سڑکوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مکانوں و دکانوں میں چلا جاتا ہے اورزرعی اراضی کو بھی یہ پانی نقصان پہنچاتا ہے ۔حالیہ شدید ژالہ باری و طوفانی بارش کی وجہ سے گول بازار میں نالی کی حالت ابتر ہونے کی وجہ سے کئی دکانوں میں پانی چلا گیا جس وجہ سے دکانداروں کو کافی نقصان ہوا ۔وہیں گول کے ہر علاقے سے تباہی کی صورتحال دیکھنے کو ملی ہے جس وجہ سے لوگوں کو کافی نقصانات سے دوچار ہونا پڑا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ گول کی تمام سوسائٹیوں کو چاہئے کہ وہ اپنی اپنی ڈیڑھ اینٹ مسجد بنانے کے بجائے عوام کا کام کریں اس سلسلے میں تمام سوسائیوں کو چاہئے کہ وہ ایک ہو کر انتظامیہ کے پاس جائے اور ان محکموں کے خلاف بھی اپنی آواز یکجا ہو کر بلند کریں جو یہاں پر صرف فائلوں تک ہی محدود ہیں زمینی سطح پر ان کی کار کردگی صفر ہے اور اس طرح کے کاموں کو انجام دینے میں اپنا کردار ادا کریں تا کہ عوام کو بھی احساس ہو گا کہ گول میں جو سوسائٹیاں بنی ہوئی ہیں وہ عوام کی فلاح و بہبو دکے لئے کام کر رہی ہیں ۔
سب ڈویژن گول میںنکاسی آب ناکے برابر، محکمہ ار یگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول غائب حالیہ شدید بارشوں سے لوگوں کو ہوا شدید نقصان ، سڑکوں کی نالیوں کی حالت بھی ابتر
